1. جَیسے ہرنی پانی کے نالوں کو ترستی ہےوَیسے ہی اَے خُدا! میری رُوح تیرے لِئے ترستی ہے۔
2. میری رُوح خُدا کی ۔ زِندہ خُدا کی پِیاسی ہے۔مَیں کب جا کر خُدا کے حضُور حاضرہُوں گا؟
3. میرے آنسُو دِن رات میری خُوراک ہیں۔جِس حال کہ وہ مُجھ سے برابر کہتے ہیں تیرا خُداکہاں ہے؟
4. اِن باتوں کو یاد کر کے میرا دِل بھر آتا ہےکہ مَیں کِس طرح بِھیڑ یعنی عِید منانے والیجماعت کے ہمراہخُوشی اور حمد کرتا ہُؤا اُن کو خُدا کے گھر میں لے جاتا تھا۔
5. اَے میری جان! تُو کیوں گِری جاتی ہے؟تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟خُدا سے اُمّید رکھ کیونکہ اُس کے نجات بخشدِیدار کی خاطِرمَیں پِھر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔