29. صادِق زمِین کے وارِث ہوں گےاور اُس میں ہمیشہ بسے رہیں گے۔
30. صادِق کے مُنہ سے دانائی نِکلتی ہےاور اُس کی زُبان سے اِنصاف کی باتیں۔
31. اُس کے خُدا کی شرِیعت اُس کے دِل میں ہے۔وہ اپنی روِش میں پِھسلے گا نہیں۔
32. شرِیر صادِق کی تاک میں رہتا ہےاور اُسے قتل کرنا چاہتا ہے۔
33. خُداوند اُسے اُس کے ہاتھ میں نہیںچھوڑے گااور جب اُس کی عدالت ہو تو اُسے مُجرِم نہٹھہرائے گا۔
34. خُداوند کی آس رکھ اور اُسی کی راہ پر چلتا رہاور وہ تُجھے سرفراز کر کے زمِین کا وارِث بنائے گا ۔جب شرِیر کاٹ ڈالے جائیں گے تو تُو دیکھے گا ۔
35. مَیں نے شرِیر کو بڑے اِقتدار میں اور اَیساپَھیلتے دیکھاجَیسے کوئی ہرا درخت اپنی اصلی زمِین میں پَھیلتا ہے ۔
36. لیکن جب کوئی اُدھر سے گُذرا اور دیکھا تو وہ تھاہی نہیںبلکہ مَیں نے اُسے ڈھُونڈا پر وہ نہ مِلا۔
37. کامِل آدمی پر نِگاہ کر اور راست باز کو دیکھکیونکہ صُلح دوست آدمی کے لِئے اجر ہے۔
38. لیکن خطاکار اِکٹھے مَر مِٹیں گے۔شرِیروں کا انجام ہلاکت ہے
39. لیکن صادِقوں کی نجات خُداوند کی طرف سے ہے ۔مُصِیبت کے وقت وہ اُن کا مُحکم قلعہ ہے۔
40. اور خُداوند اُن کی مدد کرتا اور اُن کو بچاتا ہے۔وہ اُن کو شرِیروں سے چُھڑاتا اور بچا لیتا ہے۔اِس لِئے کہ اُنہوں نے اُس میں پناہ لی ہے۔