17. کیونکہ شرِیروں کے بازُو توڑے جائیں گےلیکن خُداوند صادِقوں کو سنبھالتا ہے۔
18. کامِل لوگوں کے ایّام کو خُداوند جانتا ہے۔اُن کی مِیراث ہمیشہ کے لِئے ہو گی۔
19. وہ آفت کے وقت شرمِندہ نہ ہوں گے۔اور کال کے دِنوں میں آسُودہ رہیں گے۔
20. لیکن شرِیر ہلاک ہوں گے۔خُداوند کے دُشمن چراگاہوں کی سرسبزی کی مانِندہوں گے۔وہ فنا ہو جائیں گے۔ وہ دُھوئیں کی طرح جاتےرہیں گے ۔
21. شرِیر قرض لیتا ہے اور ادا نہیں کرتالیکن صادِق رحم کرتا ہے اور دیتا ہے
22. کیونکہ جِن کو وہ برکت دیتا ہے وہ زمِین کےوارِث ہوں گےاور جِن پر وہ لَعنت کرتا ہے وہ کاٹ ڈالےجائیں گے۔
23. اِنسان کی روِشیں خُداوند کی طرف سے قائِم ہیںاور وہ اُس کی راہ سے خُوش ہے۔
24. اگر وہ گِر بھی جائے تو پڑا نہ رہے گاکیونکہ خُداوند اُسے اپنے ہاتھ سے سنبھالتا ہے ۔
25. مَیں جوان تھا اور اب بُوڑھا ہُوںتَو بھی مَیں نے صادِق کو بیکساور اُس کی اَولاد کو ٹُکڑے مانگتے نہیں دیکھا۔
26. وہ دِن بھر رحم کرتا ہے اور قرض دیتا ہےاور اُس کی اَولاد کو برکت مِلتی ہے۔
27. بدی کو چھوڑ دے اور نیکی کراور ہمیشہ تک آباد رہ۔
28. کیونکہ خُداوند اِنصاف کو پسند کرتا ہےاور اپنے مُقدّسوں کو ترک نہیں کرتا۔وہ ہمیشہ کے لِئے محفُوظ ہیں ۔پر شرِیروں کی نسل کاٹ ڈالی جائے گی۔
29. صادِق زمِین کے وارِث ہوں گےاور اُس میں ہمیشہ بسے رہیں گے۔