16. کیونکہ اُس نے پِیتل کے پھاٹک توڑ دِئیےاور لوہے کے بینڈوں کو کاٹ ڈالا۔
17. احمق اپنی خطاؤں کے سبب سےاور اپنی بدکاری کے باعِث مُصِیبت میںپڑتے ہیں۔
18. اُن کے جی کو ہر طرح کے کھانے سے نفرت ہوجاتی ہےاور وہ مَوت کے پھاٹکوں کے نزدِیک پُہنچجاتے ہیں۔
19. تب وہ اپنی مُصِیبت میں خُداوند سے فریاد کرتے ہیںاور وہ اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشتا ہے ۔
20. وہ اپنا کلام نازِل فرما کر اُن کو شِفا دیتا ہےاور اُن کو اُن کی ہلاکت سے رہائی بخشتا ہے۔
21. کاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِراور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائِب کی خاطِراُس کی سِتایش کرتے!
22. وہ شُکرگُذاری کی قُربانِیاں گُذرانیںاور گاتے ہُوئے اُس کے کاموں کا بیان کریں ۔
23. جو لوگ جہازوں میں بحر پر جاتے ہیںاور سمُندر پر کاروبار میں لگے رہتے ہیں
24. وہ سمُندر میں خُداوند کے کاموں کواور اُس کے عجائِب کو دیکھتے ہیں
25. کیونکہ وہ حُکم دے کر طُوفانی ہوا چلاتا ہےجو اُس میں لہریں اُٹھاتی ہے۔
26. وہ آسمان تک چڑھتے اور گہراؤ میں اُترتے ہیں۔پریشانی سے اُن کا دِل پانی پانی ہو جاتا ہے۔
27. وہ جُھومتے اور متوالے کی طرح لڑکھڑاتےاور حواس باختہ ہو جاتے ہیں۔
28. تب وہ اپنی مُصِیبت میں خُداوند سے فریاد کرتے ہیںاور وہ اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشتا ہے ۔
29. وہ آندھی کو تھما دیتا ہےاور لہریں مَوقُوف ہو جاتی ہیں۔