35. اور زمِین کے تمام باشِندے ناچِیز گِنے جاتے ہیںاور وہ آسمانی لشکر اور اہلِ زمِین کے ساتھجو کُچھ چاہتا ہے کرتا ہےاور کوئی نہیں جو اُس کا ہاتھ روک سکے یا اُس سےکہے کہ تُو کیا کرتا ہے؟۔
36. اُسی وقت میری عقل مُجھ میں پِھر آئی اور میری سلطنت کی شَوکت کے لِئے میرا رُعب اور دبدبہ پِھر مُجھ میں بحال ہو گیا اور میرے مُشِیروں اور امِیروں نے مُجھے پِھر ڈُھونڈا اور مَیں اپنی مملکت میں قائِم ہُؤا اور میری عظمت میں افزُونی ہُوئی۔
37. اب مَیں نبُوکد نضر آسمان کے بادشاہ کی سِتایش اور تکرِیم و تعظِیم کرتا ہُوں کیونکہ وہ اپنے سب کاموں میں راست اور اپنی سب راہوں میں عادِل ہے اور جو مغرُوری میں چلتے ہیں اُن کو ذلِیل کر سکتا ہے۔