دانی ایل 1:3-15 Urdu Bible Revised Version (URD)

3. اور بادشاہ نے اپنے خواجہ سراؤں کے سردار اسپنَز کو حُکم کِیا کہ بنی اِسرائیل میں سے اور بادشاہ کی نسل میں سے اور شُرفا میں سے لوگوں کو حاضِر کرے۔

4. وہ بے عَیب جوان بلکہ خُوب صُورت اور حِکمت میں ماہِر اور ہر طرح سے دانِش ور اور صاحبِ عِلم ہوں جِن میں یہ لِیاقت ہو کہ شاہی قصر میں کھڑے رہیں اور وہ اُن کو کسدیوں کے عِلم اور اُن کی زُبان کی تعلِیم دے۔

5. اور بادشاہ نے اُن کے لِئے شاہی خُوراک میں سے اور اپنے پِینے کی مَے میں سے روزانہ وظِیفہ مُقرّر کِیا کہ تِین سال تک اُن کی پرورِش ہو تاکہ اِس کے بعد وہ بادشاہ کے حضُور کھڑے ہو سکیں۔

6. اور اُن میں بنی یہُوداہ میں سے دانی ایل اور حننیا ہ اور مِیساا یل اورعزریا ہ تھے۔

7. اور خواجہ سراؤں کے سردار نے اُن کے نام رکھّے ۔ اُس نے دانی ایل کو بیلطشضر اور حننیا ہ کو سدر ک اور مِیساا یل کو مِیسک اور عزریا ہ کو عبدنجُو کہا۔

8. لیکن دانی ایل نے اپنے دِل میں اِرادہ کِیا کہ اپنے آپ کو شاہی خُوراک سے اور اُس کی مَے سے جو وہ پِیتا تھا ناپاک نہ کرے اِس لِئے اُس نے خواجہ سراؤں کے سردار سے درخواست کی کہ وہ اپنے آپ کو ناپاک کرنے سے معذُور رکھّا جائے۔

9. اور خُدا نے دا نی ا یل کو خواجہ سراؤں کے سردار کی نظر میں مقبُول و محبُوب ٹھہرایا۔

10. چُنانچہ خواجہ سراؤں کے سردار نے دانی ایل سے کہا کہ مَیں اپنے خُداوند بادشاہ سے جِس نے تُمہارا کھانا پِینا مُقرّر کِیا ہے ڈرتا ہُوں ۔ تُمہارے چِہرے اُس کی نظر میں تُمہارے ہم عُمروں کے چِہروں سے کیوں زبُون ہوں اور یُوں تُم میرے سر کو بادشاہ کے حضُور خطرہ میں ڈالو؟۔

11. تب دانی ایل نے داروغہ سے جِس کو خواجہ سراؤں کے سردار نے دانی ایل اور حننیا ہ اور مِیساا یل اور عزریا ہ پر مُقرّر کِیا تھا کہا۔

12. مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو دس روز تک اپنے خادِموں کو آزما کر دیکھ اور کھانے کو ساگ پات اور پِینے کو پانی ہم کو دِلوا۔

13. تب ہمارے چہرے اور اُن جوانوں کے چِہرے جو شاہی کھانا کھاتے ہیں تیرے حضُور دیکھے جائیں ۔ پِھر اپنے خادِموں سے جو تُو مُناسِب سمجھے سو کر۔

14. چُنانچہ اُس نے اُن کی یہ بات قبُول کی اور دس روز تک اُن کو آزمایا۔

15. اور دس روز کے بعد اُن کے چِہروں پر اُن سب جوانوں کے چِہروں کی نِسبت جو شاہی کھانا کھاتے تھے زِیادہ رَونق اور تازگی نظر آئی۔

دانی ایل 1