1. تُو جُھوٹی بات نہ پَھیلانا اور ناراست گواہ ہونے کے لِئے شرِیروں کا ساتھ نہ دینا۔
2. بُرائی کرنے کے لِئے کِسی بِھیڑ کی پَیروی نہ کرنا اور نہ کِسی مُقدّمہ میں اِنصاف کا خُون کرانے کے لِئے بِھیڑ کا مُنہ دیکھ کر کُچھ کہنا۔
3. اور نہ مُقدّمہ میں کنگال کی طرف داری کرنا۔
4. اگر تیرے دُشمن کا بَیل یا گدھا تُجھے بھٹکتا ہُؤا مِلے تو تُو ضرُور اُسے اُس کے پاس پھیر کر لے آنا۔
5. اگر تُو اپنے دُشمن کے گدھے کو بوجھ کے نِیچے دبا ہُؤا دیکھے اور اُس کی مدد کرنے کو جی بھی نہ چاہتا ہو تَو بھی ضرُور اُسے مدد دینا۔
6. تُو اپنے کنگال لوگوں کے مُقدّمہ میں اِنصاف کا خُون نہ کرنا۔
7. جُھوٹے مُعاملہ سے دُور رہنا اور بے گُناہوں اور صادِقوں کو قتل نہ کرنا کیونکہ مَیں شرِیر کو راست نہیں ٹھہراؤُں گا۔
8. تُو رِشوت نہ لینا کیونکہ رِشوت بِیناؤں کو اندھا کر دیتی ہے اور صادِقوں کی باتوں کو پلٹ دیتی ہے۔
9. اور پردیسی پر ظُلم نہ کرنا کیونکہ تُم پردیسی کے دِل کو جانتے ہو اِس لِئے کہ تُم خُود بھی مُلکِ مِصر میں پردیسی تھے۔
10. اور چھ برس تک تُو اپنی زمِین میں بونا اور اُس کا غلّہ جمع کرنا۔
11. پر ساتویں برس اُسے یُوں ہی چھوڑ دینا کہ پڑی رہے تاکہ تیری قَوم کے مِسکِین اُسے کھائیں اور جو اُن سے بچے اُسے جنگل کے جانور چَر لیں ۔ اپنے انگُور اور زَیتُون کے باغ سے بھی اَیسا ہی کرنا۔