3. اگر وہ اکیلا آیا ہو تو اکیلا ہی چلا جائے اور اگر وہ بیاہا ہو تو اُس کی بِیوی بھی اُس کے ساتھ جائے۔
4. اگر اُس کے آقا نے اُس کابیاہ کرایا ہو اور اُس عَورت کے اُس سے بیٹے اور بیٹیاں ہُوئی ہوں تو وہ عَورت اور اُس کے بچّے اُس آقا کے ہو کر رہیں اور وہ اکیلا چلا جائے۔
5. پر اگر وہ غُلام صاف کہہ دے کہ مَیں اپنے آقا سے اور اپنی بِیوی اور بچّوں سے مُحبّت رکھتا ہُوں ۔ مَیں آزاد ہو کر نہیں جاؤُں گا۔
6. تو اُس کا آقا اُسے خُدا کے پاس لے جائے اور اُسے دروازہ پر یا دروازہ کی چوکھٹ پر لا کر سُتاری سے اُس کاکان چھیدے ۔ تب وہ ہمیشہ اُس کی خِدمت کرتا رہے۔
7. اور اگر کوئی شخص اپنی بیٹی کو لَونڈی ہونے کے لِئے بِیچ ڈالے تو وہ غُلاموں کی طرح چلی نہ جائے۔
8. اگر اُس کا آقا جِس نے اُس سے نِسبت کی ہے اُس سے خُوش نہ ہوتو وہ اُس کافِدیہ منظُور کرے پر اُسے یہ اِختیار نہ ہو گا کہ اُس کو کِسی اجنبی قَوم کے ہاتھ بیچے کیونکہ اُس نے اُس سے دغابازی کی۔
9. اور اگر وہ اُس کی نِسبت اپنے بیٹے سے کر دے تو وہ اُس سے بیٹیوں کا سا سلُوک کرے۔
10. اگر وہ دُوسری عَورت کر لے تَو بھی وہ اُس کے کھانے کپڑے اور شادی کے فرض میں قاصِر نہ ہو۔
11. اور اگر وہ اُس سے یہ تِینوں باتیں نہ کرے تو وہ مُفت بے رُوپَے دِئے چلی جائے۔
12. اگر کوئی کِسی آدمی کو اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ قطعی جان سے مارا جائے۔
13. پر اگر وہ شخص گھات لگا کر نہ بَیٹھا ہو بلکہ خُدا ہی نے اُسے اُس کے حوالہ کر دِیا ہو تو مَیں اَیسے حال میں ایک جگہ بتا دُوں گا جہاں وہ بھاگ جائے۔
14. اور اگر کوئی دِیدہ و دانِستہ اپنے ہمسایہ پر چڑھ آئے تاکہ اُسے مَکر سے مار ڈالے تو تُو اُسے میری قُربان گاہ سے جُدا کر دینا تاکہ وہ مارا جائے۔