4. اور اُس کی بہن دُور کھڑی رہی تاکہ دیکھے کہ اُس کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔
5. اور فِرعو ن کی بیٹی دریا پر غُسل کرنے آئی اور اُس کی سہیلِیاں دریا کے کنارے کنارے ٹہلنے لگِیں ۔ تب اُس نے جھاؤ میں وہ ٹوکرا دیکھ کر اپنی سہیلی کو بھیجا کہ اُسے اُٹھا لائے۔
6. جب اُس نے اُسے کھولا تو لڑکے کو دیکھا اور وہ بچّہ رو رہا تھا ۔ اُسے اُس پر رَحم آیا اور کہنے لگی یہ کِسی عِبرانی کا بچّہ ہے۔
7. تب اُس کی بہن نے فِرعو ن کی بیٹی سے کہا کیا مَیں جا کر عِبرانی عَورتوں میں سے ایک دائی تیرے پاس بُلا لاؤُں جو تیرے لِئے اِس بچّے کو دُودھ پِلایا کرے؟۔
8. فِرعو ن کی بیٹی نے اُسے کہا جا ۔ وہ لڑکی جا کر اُس بچّے کی ماں کو بُلا لائی۔
9. فِرعو ن کی بیٹی نے اُسے کہا تُو اِس بچّے کو لے جا کر میرے لِئے دُودھ پِلا ۔ مَیں تُجھے تیری اُجرت دِیا کرُوں گی ۔ وہ عَورت اُس بچّے کو لے جا کر دُودھ پِلانے لگی۔
10. جب بچّہ کُچھ بڑا ہُؤا تو وہ اُسے فِرعو ن کی بیٹی کے پاس لے گئی اور وہ اُس کا بیٹا ٹھہرا اور اُس نے اُس کا نام مُوسیٰ یہ کہہ کر رکھّا کہ مَیں نے اُسے پانی سے نِکالا۔
11. اِتنے میں جب مُوسیٰ بڑا ہُؤا تو باہر اپنے بھائیوں کے پاس گیا اور اُن کی مشقّتوں پر اُس کی نظر پڑی اور اُس نے دیکھا کہ ایک مِصری اُس کے ایک عِبرانی بھائی کو مار رہا ہے۔
12. پِھر اُس نے اِدھر اُدھر نِگاہ کی اور جب دیکھا کہ وہاں کوئی دُوسرا آدمی نہیں ہے تو اُس مِصری کو جان سے مار کر اُسے ریت میں چُھپا دِیا۔