17. اور گڈرئے آ کر اُن کو بھگانے لگے لیکن مُوسیٰ کھڑا ہو گیا اور اُس نے اُن کی مدد کی اور اُن کی بھیڑ بکریوں کو پانی پِلایا۔
18. اور جب وہ اپنے باپ رعوا یل کے پاس لَوٹیں تو اُس نے پُوچھا کہ آج تُم اِس قدر جلد کَیسے آگئِیں؟۔
19. اُنہوں نے کہا ایک مِصری نے ہم کو گڈریوں کے ہاتھ سے بچایا اور ہمارے بدلے پانی بھر بھر کر بھیڑ بکریوں کو پِلایا۔
20. اُس نے اپنی بیٹِیوں سے کہا کہ وہ آدمی کہاں ہے؟ تم اُسے کیوں چھوڑ آئِیں؟ اُسے بُلا لاؤ کہ روٹی کھائے۔
21. اور مُوسیٰ اُس شخص کے ساتھ رہنے کو راضی ہو گیا ۔ تب اُس نے اپنی بیٹی صفّور ہ مُوسیٰ کو بیاہ دی۔