15. جب فِرعو ن نے یہ سُنا تو چاہا کہ مُوسیٰ کو قتل کرے پر مُوسیٰ فِرعو ن کے حضُور سے بھاگ کر مُلکِ مِدیا ن میں جا بسا۔وہاں وہ ایک کُنوئیں کے نزدِیک بَیٹھا تھا۔
16. اور مِدیا ن کے کاہِن کی سات بیٹیاں تِھیں ۔ وہ آئِیں اور پانی بھر بھر کر کٹھروں میں ڈالنے لگیں تاکہ اپنے باپ کی بھیڑ بکریوں کو پِلائیں۔
17. اور گڈرئے آ کر اُن کو بھگانے لگے لیکن مُوسیٰ کھڑا ہو گیا اور اُس نے اُن کی مدد کی اور اُن کی بھیڑ بکریوں کو پانی پِلایا۔
18. اور جب وہ اپنے باپ رعوا یل کے پاس لَوٹیں تو اُس نے پُوچھا کہ آج تُم اِس قدر جلد کَیسے آگئِیں؟۔
19. اُنہوں نے کہا ایک مِصری نے ہم کو گڈریوں کے ہاتھ سے بچایا اور ہمارے بدلے پانی بھر بھر کر بھیڑ بکریوں کو پِلایا۔
20. اُس نے اپنی بیٹِیوں سے کہا کہ وہ آدمی کہاں ہے؟ تم اُسے کیوں چھوڑ آئِیں؟ اُسے بُلا لاؤ کہ روٹی کھائے۔
21. اور مُوسیٰ اُس شخص کے ساتھ رہنے کو راضی ہو گیا ۔ تب اُس نے اپنی بیٹی صفّور ہ مُوسیٰ کو بیاہ دی۔
22. اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا اور مُوسیٰ نے اُس کا نام جیرسوم یہ کہہ کر رکھّا کہ مَیں اجنبی مُلک میں مُسافِر ہُوں۔
23. اور ایک مُدّت کے بعد یُوں ہُؤا کہ مِصر کا بادشاہ مَرگیا اور بنی اِسرائیل اپنی غُلامی کے سبب سے آہ بھرنے لگے اور روئے اور اُن کا رونا جو اُن کی غُلامی کے باعِث تھا خُدا تک پُہنچا۔
24. اور خُدا نے اُ ن کاکراہنا سُنا اور خُدا نے اپنے عہد کو جو ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب کے ساتھ تھا یاد کِیا۔
25. اور خُدا نے بنی اِسرائیل پر نظر کی اور اُن کے حال کو معلُوم کِیا۔