10. جب بچّہ کُچھ بڑا ہُؤا تو وہ اُسے فِرعو ن کی بیٹی کے پاس لے گئی اور وہ اُس کا بیٹا ٹھہرا اور اُس نے اُس کا نام مُوسیٰ یہ کہہ کر رکھّا کہ مَیں نے اُسے پانی سے نِکالا۔
11. اِتنے میں جب مُوسیٰ بڑا ہُؤا تو باہر اپنے بھائیوں کے پاس گیا اور اُن کی مشقّتوں پر اُس کی نظر پڑی اور اُس نے دیکھا کہ ایک مِصری اُس کے ایک عِبرانی بھائی کو مار رہا ہے۔
12. پِھر اُس نے اِدھر اُدھر نِگاہ کی اور جب دیکھا کہ وہاں کوئی دُوسرا آدمی نہیں ہے تو اُس مِصری کو جان سے مار کر اُسے ریت میں چُھپا دِیا۔
13. پِھر دُوسرے دِن وہ باہر گیا اور دیکھا کہ دو عِبرانی آپس میں مار پِیٹ کر رہے ہیں ۔ تب اُس نے اُسے جِس کا قصُور تھا کہا کہ تُو اپنے ساتھی کو کیوں مارتا ہے؟۔
14. اُس نے کہا تُجھے کِس نے ہم پر حاکِم یا مُنصِف مُقرّر کِیا؟ کیا جِس طرح تُو نے اُس مِصری کو مار ڈالا مُجھے بھی مار ڈالنا چاہتا ہے؟ تب مُوسیٰ یہ سوچ کر ڈرا کہ بِلاشک یہ بھید فاش ہو گیا۔
15. جب فِرعو ن نے یہ سُنا تو چاہا کہ مُوسیٰ کو قتل کرے پر مُوسیٰ فِرعو ن کے حضُور سے بھاگ کر مُلکِ مِدیا ن میں جا بسا۔وہاں وہ ایک کُنوئیں کے نزدِیک بَیٹھا تھا۔
16. اور مِدیا ن کے کاہِن کی سات بیٹیاں تِھیں ۔ وہ آئِیں اور پانی بھر بھر کر کٹھروں میں ڈالنے لگیں تاکہ اپنے باپ کی بھیڑ بکریوں کو پِلائیں۔
17. اور گڈرئے آ کر اُن کو بھگانے لگے لیکن مُوسیٰ کھڑا ہو گیا اور اُس نے اُن کی مدد کی اور اُن کی بھیڑ بکریوں کو پانی پِلایا۔
18. اور جب وہ اپنے باپ رعوا یل کے پاس لَوٹیں تو اُس نے پُوچھا کہ آج تُم اِس قدر جلد کَیسے آگئِیں؟۔
19. اُنہوں نے کہا ایک مِصری نے ہم کو گڈریوں کے ہاتھ سے بچایا اور ہمارے بدلے پانی بھر بھر کر بھیڑ بکریوں کو پِلایا۔
20. اُس نے اپنی بیٹِیوں سے کہا کہ وہ آدمی کہاں ہے؟ تم اُسے کیوں چھوڑ آئِیں؟ اُسے بُلا لاؤ کہ روٹی کھائے۔
21. اور مُوسیٰ اُس شخص کے ساتھ رہنے کو راضی ہو گیا ۔ تب اُس نے اپنی بیٹی صفّور ہ مُوسیٰ کو بیاہ دی۔
22. اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا اور مُوسیٰ نے اُس کا نام جیرسوم یہ کہہ کر رکھّا کہ مَیں اجنبی مُلک میں مُسافِر ہُوں۔
23. اور ایک مُدّت کے بعد یُوں ہُؤا کہ مِصر کا بادشاہ مَرگیا اور بنی اِسرائیل اپنی غُلامی کے سبب سے آہ بھرنے لگے اور روئے اور اُن کا رونا جو اُن کی غُلامی کے باعِث تھا خُدا تک پُہنچا۔
24. اور خُدا نے اُ ن کاکراہنا سُنا اور خُدا نے اپنے عہد کو جو ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب کے ساتھ تھا یاد کِیا۔
25. اور خُدا نے بنی اِسرائیل پر نظر کی اور اُن کے حال کو معلُوم کِیا۔