9. اور اُس نے اپنی قَوم کے لوگوں سے کہا دیکھو اِسرائیلی ہم سے زِیادہ اور قوِی ہو گئے ہیں۔
10. سو آؤ ہم اُن کے ساتھ حِکمت سے پیش آئیں تا نہ ہو کہ جب وہ اَور زِیادہ ہو جائیں اور اُس وقت جنگ چِھڑ جائے تو وہ ہمارے دُشمنوں سے مِل کر ہم سے لڑیں اور مُلک سے نِکل جائیں۔
11. اِس لِئے اُنہوں نے اُن پر بیگار لینے والے مُقرّر کِئے جو اُن سے سخت کام لے لے کر اُن کو ستائیں ۔ سو اُنہوں نے فِرعو ن کے لِئے ذخِیرہ کے شہر پتو م اور رعمسیس بنائے۔
12. پر اُنہوں نے جِتنا اُن کو ستایا وہ اُتنا ہی زِیادہ بڑھتے اور پَھیلتے گئے ۔ اِس لِئے وہ لوگ بنی اِسرائیل کی طرف سے فِکرمند ہو گئے۔
13. اور مِصرِیوں نے بنی اِسرائیل پر تشدّد کر کر کے اُن سے کام کرایا۔
14. اور اُنہوں نے اُن سے سخت مِحنت سے گارا اور اِینٹ بنوا بنوا کر اور کھیت میں ہر قِسم کی خِدمت لے لے کر اُن کی زِندگی تلخ کی ۔ اُن کی سب خِدمتیں جو وہ اُن سے کراتے تھے تشدُّد کی تِھیں۔
15. تب مِصر کے بادشاہ نے عِبرانی دائِیوں سے جِن میں ایک کا نام سِفر ہ اور دُوسری کا فوعہ تھا باتیں کِیں۔
16. اور کہا کہ جب عِبرانی عَورتوں کے تُم بچّہ جناؤ اور اُن کو پتّھر کی بَیٹھکوں پر بَیٹھی دیکھو تو اگر بیٹا ہو تو اُسے مار ڈالنا اور اگر بیٹی ہو تو وہ جِیتی رہے۔
17. لیکن وہ دائیاں خُدا سے ڈرتی تِھیں ۔ سو اُنہوں نے مِصر کے بادشاہ کا حُکم نہ مانا بلکہ لڑکوں کو جِیتا چھوڑ دیتی تِھیں۔
18. پِھر مِصر کے بادشاہ نے دائیوں کو بُلوا کر اُن سے کہا تُم نے اَیسا کیوں کِیا کہ لڑکوں کو جِیتا رہنے دِیا؟۔
19. دائیوں نے فِرعو ن سے کہا عِبرانی عَورتیں مِصری عَورتوں کی طرح نہیں ہیں ۔ وہ اَیسی مضبُوط ہوتی ہیں کہ دائیوں کے پُہنچنے سے پہلے ہی جَن کر فارِغ ہو جاتی ہیں۔
20. پس خُدا نے دائیوں کا بھلا کِیا اور لوگ بڑھے اور بُہت زبردست ہو گئے۔