27. اور مَیں اپنی رُوح تُمہارے باطِن میں ڈالُوں گا اور تُم سے اپنے آئِین کی پیرَوی کراؤُں گا اور تُم میرے احکام پر عمل کرو گے اور اُن کو بجا لاؤ گے۔
28. اور تُم اُس مُلک میں جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو دِیا سکُونت کرو گے اور تُم میرے لوگ ہو گے اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا۔
29. اور مَیں تُم کو تُمہاری تمام ناپاکی سے چُھڑاؤُں گا اور اناج منگواؤُں گا اور اِفراط بخشُوں گا اور تُم پر قحط نہ بھیجُوں گا۔
30. اور مَیں درخت کے پَھلوں میں اور کھیت کے حاصِل میں افزایش بخشُوں گا یہاں تک کہ تُم آیندہ کو قَوموں کے درمِیان قحط کے سبب سے ملامت نہ اُٹھاؤ گے۔
31. تب تُم اپنی بُری روِش اور بد اعمالی کو یاد کرو گے اور اپنی بدکرداری و مکرُوہات کے سبب سے اپنی نظر میں گِھنَونے ٹھہرو گے۔
32. مَیں یہ تُمہاری خاطِر نہیں کرتا ہُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے ۔ یہ تُم کو یاد رہے ۔ تُم اپنی راہوں کے سبب سے خجالت اُٹھاؤ اور شرمِندہ ہو اَے بنی اِسرائیل۔
33. خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس دِن مَیں تُم کو تُمہاری تمام بدکرداری سے پاک کرُوں گا اُسی دِن تُم کو تُمہارے شہروں میں بساؤُں گا اور تُمہارے کھنڈر تعمِیر ہو جائیں گے۔
34. اور وہ وِیران زمِین جو تمام راہ گُذروں کی نظروں میں وِیران پڑی تھی جوتی جائے گی۔
35. اور وہ کہیں گے کہ یہ سرزمِین جو خراب پڑی تھی باغِ عدن کی مانِند ہو گئی اور اُجاڑ اور وِیران و خراب شہر مُحکِم اور آباد ہو گئے۔
36. تب وہ قَومیں جو تُمہارے آس پاس باقی ہیں جانیں گی کہ مَیں خُداوند نے اُجاڑ مکانوں کو تعمِیر کِیا ہے اور وِیرانہ کو باغ بنایا ہے ۔ مَیں خُداوند نے فرمایا ہے اور مَیں ہی کر دِکھاؤُں گا۔
37. خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ بنی اِسرائیل مُجھ سے یہ درخواست بھی کر سکیں گے اور مَیں اُن کے لِئے اَیسا کرُوں گا کہ اُن کے لوگوں کو بھیڑ بکرِیوں کی طرح فراوان کرُوں۔
38. جَیسا مُقدّس گلّہ تھا اور جِس طرح یرُوشلیم کا گلّہ اُس کی مُقرّ رہ عِیدوں میں تھا اُسی طرح اُجاڑ شہر آدمِیوں کے غولوں سے معمُور ہوں گے اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔