13. خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ وہ تُجھ سے کہتے ہیں اَے زمِین تُواِنسان کو نِگلتی ہے اور تُو نے اپنی قَوموں کو بے اَولاد کِیا۔
14. اِس لِئے آیندہ نہ تُو اِنسان کو نِگلے گی نہ اپنی قَوموں کو بے اَولاد کرے گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
15. اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ لوگ تُجھ پر کبھی دِیگر اقوام کا طعنہ نہ سُنیں گے اور تُو قَوموں کی ملامت نہ اُٹھائے گی اور پِھر اپنے لوگوں کی لغزِش کا باعِث نہ ہو گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
16. اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
17. کہ اَے آدم زاد جب بنی اِسرائیل اپنے مُلک میں بستے تھے اُنہوں نے اپنی روِش اور اپنے اعمال سے اُس کو ناپاک کِیا ۔ اُن کی روِش میرے نزدِیک عَورت کی ناپاکی کی حالت کی مانِند تھی۔
18. اِس لِئے مَیں نے اُس خُون ریزی کے سبب سے جو اُنہوں نے اُس مُلک میں کی تھی اور اُن بُتوں کے سبب سے جِن سے اُنہوں نے اُسے ناپاک کِیا تھا اپنا قہر اُن پر نازِل کِیا۔
19. اور مَیں نے اُن کو قَوموں میں پراگندہ کِیا اور وہ مُلکوں میں تِتّربِتّر ہو گئے اور اُن کی روِش اور اُن کے اعمال کے مُطابِق مَیں نے اُن کی عدالت کی۔
20. اور جب وہ دِیگر اقوام کے درمِیان جہاں جہاں وہ گئے تھے پُہنچے تو اُنہوں نے میرے مُقدّس نام کو ناپاک کِیا کیونکہ لوگ اُن کی بابت کہتے تھے کہ یہ خُداوند کے لوگ ہیں اور اُس کے مُلک سے نِکل آئے ہیں۔
21. لیکن مُجھے اپنے پاک نام پر جِس کو بنی اِسرائیل نے اُن قَوموں کے درمیان جہاں وہ گئے تھے ناپاک کِیا افسوس ہُؤا۔
22. اِس لِئے تُو بنی اِسرائیل سے کہہ دے کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل تُمہاری خاطِر نہیں بلکہ اپنے مُقدّس نام کی خاطِر جِس کو تُم نے اُن قَوموں کے درمِیان جہاں تُم گئے تھے ناپاک کِیا یہ کرتا ہُوں۔
23. مَیں اپنے بزُرگ نام کی جو قَوموں کے درمِیان ناپاک کِیا گیا جِس کو تُم نے اُن کے درمِیان ناپاک کِیا تھا تقدِیس کرُوں گا اور جب اُن کی آنکھوں کے سامنے تُم سے میری تقدِیس ہو گی تب وہ قَومیں جانیں گی کہ مَیں خُداوند ہُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
24. کیونکہ مَیں تُم کو اُن قَوموں میں سے نِکال لُوں گا اور تمام مُلکوں میں سے فراہم کرُوں گا اور تُم کو تُمہارے وطن میں واپس لاؤُں گا۔
25. تب تُم پر صاف پانی چِھڑکُوں گا اور تُم پاک صاف ہو گے اور مَیں تُم کو تُمہاری تمام گندگی سے اور تُمہارے سب بُتوں سے پاک کرُوں گا۔