31. تُو اپنی بہن کی راہ پر چلی اِس لِئے مَیں اُس کا پِیالہ تیرے ہاتھ میں دُوں گا۔
32. خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُو اپنی بہن کے پِیالہ سےجو گہرا اور بڑا ہے پِئے گی۔تیری ہنسی ہو گی اورتُو ٹھٹّھوں میں اُڑائی جائےگی کیونکہ اُس میں بُہت سی سمائی ہے۔
33. تُو مَستی اور سوگ سے بھر جائے گی ۔وِیرانی اور حَیرت کا پِیالہ ۔تیری بہن سامر یہ کا پیالہ ہے۔
34. تُو اُسے پِئے گی اور نچوڑے گیاور اُس کی ٹِھیکریاں بھی چبا جائے گی اور اپنیچھاتِیاں نوچے گیکیونکہ مَیں ہی نے یہ فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
35. پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُو مُجھے بُھول گئی اور مُجھے اپنی پِیٹھ کے پِیچھے پھینک دِیا اِس لِئے اپنی بدذاتی اور بدکاری کی سزا اُٹھا۔
36. پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد کِیا تُو آہو لہ اور آہو لِیبہ پر اِلزام نہ لگائے گا؟ تُو اُن کے گِھنَونے کام اُن پر ظاہِر کر۔
37. کیونکہ اُنہوں نے بدکاری کی اور اُن کے ہاتھ خُون آلُودہ ہیں ۔ ہاں اُنہوں نے اپنے بُتوں سے بدکاری کی اور اپنے بیٹوں کو جو مُجھ سے پَیدا ہُوئے آگ سے گُذارا کہ بُتوں کی نذر ہو کر ہلاک ہوں۔
38. اِس کے سِوا اُنہوں نے مُجھ سے یہ کِیا کہ اُسی دِن اُنہوں نے میرے مَقدِس کو ناپاک کِیا اور میرے سبتوں کی بے حُرمتی کی۔
39. کیونکہ جب وہ اپنی اَولاد کو بُتوں کے لِئے ذبح کر چُکِیں تو اُسی دِن میرے مَقدِس میں داخِل ہُوئِیں تاکہ اُسے ناپاک کریں اور دیکھ اُنہوں نے میرے گھر کے اندر اَیسا کام کِیا۔
40. بلکہ تُم نے دُور سے مَرد بُلائے جِن کے پاس قاصِد بھیجا اور دیکھ وہ آئے جِن کے لِئے تُو نے غُسل کِیا اور آنکھوں میں کاجل لگایا اور بناؤ سِنگار کِیا۔
41. اور تُو نفِیس پلنگ پر بَیٹھی اور اُسکے پاس دسترخوان تیّار کِیا اور اُس پر تُو نے میرا بخُور اور میرا عِطررکھّا۔