13. دیکھ تیرے ناروا نفع کے سبب سے جو تُو نے لِیا اور تیری خُون ریزی کے باعِث جو تیرے اندر ہُوئی مَیں نے تالی بجائی۔
14. کیا تیرا دِل برداشت کرے گا اور تیرے ہاتھوں میں زور ہو گا جب مَیں تیرا مُعاملہ فَیصل کرُوں گا؟ مَیں خُداوندنے فرمایا اور مَیں ہی کر دِکھاؤُں گا۔
15. ہاں مَیں تُجھ کو قَوموں میں پراگندہ اور مُلکوں میں تِتّربِتّر کرُوں گا اور تیری گندگی تُجھ میں سے نابُود کر دُوں گا۔
16. اور تُو قَوموں کے سامنے اپنے آپ میں ناپاک ٹھہرے گااور معلُوم کرے گا کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
17. اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
18. کہ اَے آدم زاد بنی اِسرائیل میرے لِئے مَیل ہو گئے ہیں ۔ وہ سب کے سب پِیتل اور رانگا اور لوہا اور سِیسا ہیں جو بھٹّی میں ہیں ۔ وہ چاندی کی مَیل ہیں۔
19. اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم سب مَیل ہو گئے ہو اِس لِئے دیکھو مَیں تُم کو یروشلیِم میں جمع کرُوں گا۔
20. جِس طرح لوگ چاندی اور پِیتل اور لوہا اور سِیسا اور رانگابھٹّی میں جمع کرتے ہیں اور اُن پر دَھونکتے ہیں تاکہ اُن کو پِگھلا ڈالیں اُسی طرح مَیں اپنے قہر اوراپنے غضب میں تُم کو جمع کرُوں گا اور تُم کو وہاں رکھ کر پِگھلاؤُں گا۔
21. ہاں مَیں تُم کو اِکٹّھا کرُوں گا اور اپنے غضب کی آگ تُم پر دَھونکُوں گا اور تُم کو اُس میں پِگھلا ڈالُوں گا۔
22. جِس طرح چاندی بھٹّی میں پِگھلائی جاتی ہے اُسی طرح تُم اُس میں پِگھلائے جاؤ گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند نے اپنا قہر تُم پر نازِل کِیا ہے۔
23. اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
24. کہ اَے آدم زاد اُس سے کہہ تُو وہ سرزمِین ہے جو پاک نہیں کی گئی اور جِس پر غضب کے دِن میں بارِش نہیں ہُوئی۔
25. جِس میں اُس کے نبِیوں نے سازِش کی ہے ۔ شِکار کو پھاڑتے ہُوئے گرجنے والے شیرِ بَبر کی مانِند وہ جانوں کو کھا گئے ہیں ۔ وہ مال اور قِیمتی چِیزوں کو چِھین لیتے ہیں ۔ اُنہوں نے اُس میں بُہت سی عَورتوں کو بیوہ بنا دِیاہے۔
26. اُس کے کاہِنوں نے میری شرِیعت کو توڑا اور میری مُقدّس چِیزوں کو ناپاک کِیا ہے ۔ اُنہوں نے مُقدّس اور عام میں کُچھ فرق نہیں رکھّا اور نِجس و طاہِر میں اِمتِیازکی تعلِیم نہیں دی اور میرے سبتوں کو نِگاہ میں نہیں رکھّا اور مَیں اُن میں بے عِزّت ہُؤا۔