ایُّوب 6:1-18 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. تب ایُّوب نے جواب دیا:-

2. کاشکہ میرا کُڑھنا تولا جاتااور میری ساری مُصِیبت ترازُو میں رکھّی جاتی!

3. تو وہ سمُندر کی ریت سے بھی بھاری اُترتی۔اِسی لِئے میری باتیں بے تامُّلی کی ہیں

4. کیونکہ قادِرِ مُطلق کے تِیر میرے اندر لگے ہُوئے ہیں ۔میری رُوح اُن ہی کے زہر کو پی رہی ہے۔خُدا کی ڈراونی باتیں میرے خِلاف صف باندھے ہُوئے ہیں۔

5. کیا جنگلی گدھا اُس وقت بھی رینکتاہے جب اُسےگھاس مِل جاتی ہے؟یا کیا بَیل چارا پا کر ڈکارتا ہے؟

6. کیا پِھیکی چِیز بے نمک کھائی جا سکتی ہے؟یا کیا انڈے کی سفیدی میں کوئی مزہ ہے؟

7. میری رُوح کو اُن کے چُھونے سے بھی اِنکار ہے ۔وہ میرے لِئے مکرُوہ غِذا ہیں۔

8. کاش کہ میری درخواست منظُورہوتیاور خُدا مُجھے وہ چِیز بخشتا جِس کی مُجھے آرزُو ہے!

9. یعنی خُدا کو یِہی منظُور ہوتا کہ مُجھے کُچل ڈالے

10. اور اپنا ہاتھ چلا کر مُجھے کاٹ ڈالے!تو مُجھے تسلّی ہوتیبلکہ مَیں اُس اٹل درد میں بھی شادمان رہتاکیونکہ مَیں نے اُس قُدُّوس کی باتوں کا اِنکار نہیں کِیا۔

11. میری طاقت ہی کیا ہے جو مَیں ٹھہرارہُوں؟اور میرا انجام ہی کیا ہے جو مَیں صبرکرُوں؟

12. کیا میری طاقت پتّھروں کی طاقت ہے؟یا میرا جِسم پِیتل کاہے؟

13. کیا بات یِہی نہیں کہ مَیں بے بس ہُوںاور کام کرنے کی قُوّت مُجھ سے جاتی رہی ہے؟

14. اُس پر جو بے دِل ہونے کو ہے اُس کے دوستکی طرف سے مِہربانی ہونی چاہئےبلکہ اُس پر بھی جو قادِرِ مُطلِق کا خَوف چھوڑ دیتاہے۔

15. میرے بھائِیوں نے نالے کی طرح دغا کی۔اُن وادِیوں کے نالوں کی طرح جو سُوکھ جاتے ہیں۔

16. جو یخ کے سبب سے کالے ہیںاور جِن میں برف چُھپی ہے۔

17. جِس وقت وہ گرم ہوتے ہیں تو غائِب ہو جاتے ہیںاور جب گرمی پڑتی ہے تو اپنی جگہ سے اُڑ جاتے ہیں۔

18. قافِلے اپنے راستہ سے مُڑ جاتے ہیںاور بیابان میں جا کر ہلاک ہو جاتے ہیں۔

ایُّوب 6