کیونکہ قادِرِ مُطلق کے تِیر میرے اندر لگے ہُوئے ہیں ۔میری رُوح اُن ہی کے زہر کو پی رہی ہے۔خُدا کی ڈراونی باتیں میرے خِلاف صف باندھے ہُوئے ہیں۔