1. تب ایُّوب نے خُداوند کو یُوں جواب دِیا:-
2. مَیں جانتا ہُوں کہ تُو سب کُچھ کر سکتا ہےاور تیرا کوئی اِرادہ رُک نہیں سکتا۔
3. یہ کَون ہے جو نادانی سے مصلحت پر پردہ ڈالتا ہے؟لیکن مَیں نے جو نہ سمجھا وُہی کہایعنی اَیسی باتیں جو میرے لِئے نِہایت عجِیب تِھیں جِنکو مَیں جانتا نہ تھا۔
4. مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں سُن ۔ مَیں کُچھ کہُوں گا ۔مَیں تُجھ سے سوال کرُوں گا ۔ تُو مُجھے بتا۔
5. مَیں نے تیری خبر کان سے سُنی تھیپر اب میری آنکھ تُجھے دیکھتی ہے
6. اِس لِئے مُجھے اپنے آپ سے نفرت ہےاور مَیں خاک اور راکھ میں تَوبہ کرتا ہُوں۔
7. اور اَیسا ہُؤا کہ جب خُداوند یہ باتیں ایُّوب سے کہہ چُکا تو اُس نے الِیفز تیمانی سے کہا کہ میراغضب تُجھ پر اور تیرے دونوں دوستوں پر بھڑکا ہے کیونکہ تُم نے میری بابت وہ بات نہ کہی جو حق ہے جَیسے میرے بندہ ایُّوب نے کہی۔
8. پس اب اپنے لِئے سات بَیل اور سات مینڈھے لے کر میرے بندہ ایُّوب کے پاس جاؤ اور اپنے لِئے سوختنی قُربانی گُذرانو اور میرا بندہ ایُّوب تُمہارے لِئے دُعا کرے گاکیونکہ اُسے تو مَیں قبُول کرُوں گا تاکہ تُمہاری جہالت کے مُطابِق تُمہارے ساتھ سلُوک نہ کرُوں کیونکہ تُم نے میری بابت وہ بات نہ کہی جو حق ہے جَیسے میرے بندہ ایُّوب نے کہی۔
9. سو اِلیفز تیمانی اور بِلدد سُوخی اورضُو فر نعماتی نے جا کر جَیسا خُداوند نے اُن کو فرمایا تھا کِیا اورخُداوند نے ایُّوب کوقبُول کِیا۔