4. جو کُچھ ٹِھیک ہے ہم اپنے لِئے چُن لیں۔جو بھلا ہے ہم آپس میں جان لیں۔
5. کیونکہ ایُّوب نے کہا مَیں صادِق ہُوںاور خُدا نے میری حق تلفی کی ہے۔
6. اگرچہ مَیں حق پر ہُوں تَو بھی جُھوٹا ٹھہرتا ہُوں۔گو مَیں بے تقصِیر ہُوں ۔ میرا زخم لاعِلاج ہے۔
7. ایُّوب سا بہادُر کَون ہےجو تمسخُر کو پانی کی طرح پی جاتا ہے؟
8. جو بد کرداروں کی رفاقت میں چلتااور شرِیر لوگوں کے ساتھ پِھرتا ہے۔
9. کیونکہ اُس نے کہا ہے کہ آدمی کو کُچھ فائِدہ نہیںکہ وہ خُدا مَیں مسرُور رہے۔
10. اِس لِئے اَے اہلِ خِرد میری سُنو۔یہ ہرگِز ہو نہیں سکتا کہ خُدا شرارت کا کام کرےاور قادرِ مُطلق بدی کرے۔
11. وہ اِنسان کو اُس کے اعمال کے مُطابِق جزا دے گااور اَیسا کرے گا کہ ہر کِسی کو اپنی ہی راہوں کے مُطابِقبدلہ مِلے گا۔
12. یقِیناً خُدا بُرائی نہیں کرے گا۔قادرِ مُطلق سے بے اِنصافی نہ ہو گی۔
13. کِس نے اُس کو زمِین پر اِختیاردِیا؟یا کِس نے ساری دُنیا کا اِنتِظام کِیاہے؟
14. اگر وہ اِنسان سے اپنا دِل لگائے۔اگر وہ اپنی رُوح اور اپنے دَم کو واپس لے لے
15. تو تمام بشر اِکٹّھے فنا ہو جائیں گےاور اِنسان پِھر مِٹّی میں مِل جائے گا۔
16. سو اگر تُجھ میں سمجھ ہے تو اِسے سُن لےاور میری باتوں پر توجُّہ کر۔
17. کیا وہ جو حق سے عداوت رکھتا ہے حُکومت کرے گا ؟اور کیا تُو اُسے جو عادِل اور قادِر ہے مُلزم ٹھہرائے گا؟
18. وہ تو بادشاہ سے کہتا ہے تُو رذِیل ہےاور شرِیفوں سے کہ تُم شرِیر ہو۔
19. وہ اُمرا کی طرف داری نہیں کرتااور امِیر کو غرِیب سے زِیادہ نہیں مانتاکیونکہ وہ سب اُسی کے ہاتھ کی کارِیگری ہیں۔