6. تو جان لو کہ خُدا نے مُجھے پست کِیااور اپنے جال سے مُجھے گھیر لِیا ہے۔
7. دیکھو! مَیں ظُلم ظُلم پُکارتا ہُوں پر میری سُنینہیں جاتی۔مَیں مدد کے لِئے دُہائی دیتا ہُوں پر اِنصاف نہیں ہو تا ۔
8. اُس نے میرا راستہ اَیسا مسدُود کر دِیا ہے کہ مَیںگُذر نہیں سکتا۔اُس نے میری راہوں پر تارِیکی کو بِٹھا دِیا ہے۔
9. اُس نے میری حشمت مُجھ سے چِھین لیاور میرے سر پر سے تاج اُتار لِیا۔
10. اُس نے مُجھے ہر طرف سے توڑ کر نِیچے گِرا دِیا ۔بس مَیں تو ہو لِیااور میری اُمّید کو اُس نے پیڑ کی طرح اُکھاڑ ڈالا ہے ۔
11. اُس نے اپنے غضب کو بھی میرے خِلاف بھڑکایا ہےاور وہ مُجھے اپنے مُخالِفوں میں شُمار کرتا ہے۔
12. اُس کی فَوجیں اِکٹّھی ہو کر آتی اور میرے خِلافاپنی راہ تیّارکرتیاور میرے ڈیرے کے چَوگِرد خَیمہ زن ہوتی ہیں۔
13. اُس نے میرے بھائیوں کو مُجھ سے دُور کر دِیا ہےاور میرے جان پہچان مُجھ سے بیگانہ ہو گئے ہیں۔
14. میرے رِشتہ دار کام نہ آئےاور میرے دِلی دوست مُجھے بُھول گئے ہیں۔
15. مَیں اپنے گھر کے رہنے والوں اور اپنی لَونڈِیوںکی نظر میں اجنبی ہُوں۔مَیں اُن کی نِگاہ میں پردیسی ہو گیا ہُوں۔
16. مَیں اپنے نَوکر کو بُلاتا ہُوں اور وہ مُجھے جوابنہیں دیتااگرچہ مَیں اپنے مُنہ سے اُس کی مِنّت کرتا ہُوں۔
17. میرا سانس میری بِیوی کے لِئے مکرُوہ ہےاور میری مِنّت میری ماں کی اَولاد کے لِئے۔
18. چھوٹے بچّے بھی مُجھے حقِیر جانتے ہیں۔جب مَیں کھڑا ہوتا ہُوں تو وہ مُجھ پر آوازہ کَستے ہیں۔
19. میرے سب ہم راز دوست مُجھ سے نفرتکرتے ہیں۔اور جِن سے مَیں مُحبّت کرتا تھا وہ میرے خِلافہوگئے ہیں۔
20. میری کھال اور میرا گوشت میری ہڈِّیوں سےچِمٹ گئے ہیںاور مَیں بال بال بچ نِکلا ہُوں۔