19. اور میں خُداوند کے قہر اور غضب سے ڈر رہا تھا کیونکہ وہ تُم سے سخت ناراض ہو کر تُم کو نیست و نابُود کرنے کو تھا لیکن خُداوند نے اُس بار بھی میری سُن لی۔
20. اور خُداوند ہارُون سے اَیسا غُصّہ تھا کہ اُسے ہلاک کرنا چاہا پر مَیں نے اُس وقت ہارُون کے لِئے بھی دُعا کی۔
21. اور مَیں نے تُمہارے گُناہ کو یعنی اُس بچھڑے کو جو تُم نے بنایا تھا لے کر آگ میں جلایا ۔ پِھر اُسے کُوٹ کُوٹ کر اَیسا پِیسا کہ وہ گرد کی مانِند بارِیک ہو گیا اور اُس کی اُس راکھ کو اُس ندی میں جو پہاڑ سے نِکل کر نِیچے بہتی تھی ڈال دِیا۔
22. اور تبعیر ہ اور مسّہ اور قِبروت ہَتّاوہ میں بھی تُم نے خُداوند کو غُصّہ دِلایا۔
23. اور جب خُداوند نے تُم کو قادِس بَرنِیعَ سے یہ کہہ کر روانہ کِیا کہ جاؤ اور اُس مُلک پر جو مَیں نے تُم کو دِیا ہے قبضہ کرو تو اُس وقت بھی تُم نے خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کو عدُول کِیا اور اُس پر اِیمان نہ لائے اور اُس کی بات نہ مانی۔
24. جِس دِن سے میری تُم سے واقفِیّت ہُوئی ہے تُم برابر خُداوند سے سرکشی کرتے رہے ہو۔
25. سو وہ چالِیس دِن اور چالِیس رات جو مَیں خُداوند کے آگے اَوندھا پڑا رہا اِسی لِئے پڑا رہا کیونکہ خُداوند نے کہہ دِیا تھا کہ وہ تُم کو ہلاک کرے گا۔
26. اور مَیں نے خُداوند سے یہ دُعا کی کہ اَے خُداوند خُدا! تُو اپنی قَوم اور اپنی مِیراث کے لوگوں کو جِن کو تُو نے اپنی قُدرت سے نجات بخشی اور جِن کو تُو زورآور ہاتھ سے مِصر سے نِکال لایا ہلاک نہ کر۔
27. اپنے خادِموں ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب کو یاد فرما اور اِس قَوم کی خُودسری اور شرارت اور گُناہ پر نظر نہ کر!۔
28. تا اَیسا نہ ہو کہ جِس مُلک سے تُو ہم کو نِکال لایا ہے وہاں کے لوگ کہنے لگیں کہ چُونکہ خُداوند اُس مُلک میں جِس کا وعدہ اُس نے اُن سے کِیا تھا پُہنچا نہ سکا اور چُونکہ اُسے اُن سے نفرت بھی تھی اِس لِئے وہ اُن کو نِکال لے گیا تاکہ اُن کو بیابان میں ہلاک کر دے۔
29. آخِر یہ لوگ تیری قَوم اور تیری میِراث ہیں جِن کو تُو اپنے بڑے زور اور بُلند بازُو سے نِکال لایا ہے۔