2. اور خُداوند نے مُجھ سے کہا اُس سے مت ڈر کیونکہ مَیں نے اُس کو اور اُس کے سب آدمِیوں اور مُلک کو تیرے قبضہ میں کر دِیا ہے ۔ جَیسا تُو نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن سے جو حسبو ن میں رہتا تھا کِیا وَیسا ہی تُو اِس سے بھی کرے گا۔
3. چُنانچہ خُداوند ہمارے خُدا نے بسن کے بادشاہ عوج کو بھی اُس کے سب آدمِیوں سمیت ہمارے قابُو میں کر دِیا اور ہم نے اُن کو یہاں تک مارا کہ اُن میں سے کوئی باقی نہ رہا۔
4. اور ہم نے اُسی وقت اُس کے سب شہر لے لِئے اور ایک شہر بھی اَیسا نہ رہا جو ہم نے اُن سے لے نہ لِیا ہو ۔ یُوں اَرجُوب کا سارا مُلک جو بسن میں عوج کی سلطنت میں شامِل تھا اور اُس میں ساٹھ شہر تھے ہمارے قبضہ میں آیا۔
5. یہ سب شہر فصِیل دار تھے اور اِن کی اُونچی اُونچی دِیواریں اور پھاٹک اور بینڈے تھے ۔ اِن کے علاوہ بُہت سے اَیسے قصبے بھی ہم نے لے لِئے جو فصِیل دار نہ تھے۔
6. اور جَیسا ہم نے حسبون کے بادشاہ سِیحو ن کے ہاں کِیا وَیسا ہی اِن سب آباد شہروں کو مع عَورتوں اور بچّوں کے بِالکُل نابُود کر ڈالا۔
7. لیکن سب چَوپایوں اور شہروں کے مال کو لُوٹ کر ہم نے اپنے لِئے رکھ لِیا۔
8. یُوں ہم نے اُس وقت امورِیوں کے دونوں بادشاہوں کے ہاتھ سے جو یَردن پار رہتے تھے اُن کا مُلک وادیِ ارنون سے کوہِ حرمُو ن تک لے لِیا۔
9. (اِس حرمُون کو صَیدانی سِریُون اور اموری سنِیر کہتے ہیں)۔
10. اور سلکہ اور ادر عی تک مَیدان کے سب شہر اور سارا جِلعاد اور سارا بسن یعنی عوج کی سلطنت کے سب شہر جو بسن میں شامِل تھے ہم نے لے لِئے۔
11. (کیونکہ رفائِیم کی نسل میں سے فقط بسن کا بادشاہ عوج باقی رہا تھا ۔ اُس کا پلنگ لوہے کا بنا ہُؤا تھا اور وہ بنی عَمُّون کے شہر رَبّہ میں مَوجُود ہے اور آدمی کے ہاتھ کے ناپ کے مُطابِق نَو ہاتھ لمبا اور چار ہاتھ چَوڑا ہے)۔
12. سو اِس مُلک پر ہم نے اُس وقت قبضہ کر لِیا اور عَروعیر جو وادیِ ارنون کے کنارے ہے اور جِلعاد کے کوہِستانی مُلک کا آدھا حِصّہ اور اُس کے شہر مَیں نے رُوبِینِیوں اور جدّیوں کو دِئے۔
13. اور جِلعاد کا باقی حِصّہ اور سارا بسن یعنی اَرجُوب کا سارا مُلک جو عوج کی قلمرو میں تھا مَیں نے منسّی کے آدھے قبِیلہ کو دِیا(بسن رفائِیم کا مُلک کہلاتا تھا۔
14. اور منسّی کے بیٹے یائِیر نے جسُورِیوں اورمَعَکاتِیوں کی سرحدتک اَرجُوب کے سارے مُلک کو لے لِیا اور اپنے نام پر بسن کے شہروں کو حوّوت یائِیر کا نام دِیا جو آج تک چلا آتا ہے)۔
15. اور جِلعاد مَیں نے مکِیر کو دِیا۔
16. اور رُوبِینِیوں اور جدّیوں کو مَیں نے جِلعاد سے وادیِ ارنون تک کا مُلک یعنی اُس وادی کے بیچ کے حِصّہ کو اُن کی ایک حد ّٹھہرا کر دریایِ یبوق تک جو عَمُّونیوں کی سرحدہے اُن کو دِیا۔
17. اور مَیدان کو اور کِنّرت سے لے کر مَیدان کے دریا یعنی دریایِ شور تک جو مشرِق میں پِسگہ کے ڈھال تک پَھیلا ہُؤا ہے اور یَردن اور اُس کی ساری نواحی کو بھی مَیں نے اِن ہی کو دے دِیا۔