1. ہر سات سال کے بعد تُو چُھٹکارا دِیا کرنا۔
2. اور چُھٹکارا دینے کا طرِیقہ یہ ہو کہ اگر کِسی نے اپنے پڑوسی کو کُچھ قرض دِیا ہو تو وہ اُسے چھوڑ دے اور اپنے پڑوسی سے یا بھائی سے اُس کا مُطالبہ نہ کرے کیونکہ خُداوند کے نام سے اِس چُھٹکارے کا اِعلان ہُؤا ہے۔
3. پردیسی سے تُو اُس کا مُطالبہ کر سکتا ہے پر جو کُچھ تیرا تیرے بھائی پر آتا ہو اُس کی طرف سے دست بردار ہو جانا۔
4. تیرے درمیان کوئی کنگال نہ رہے کیونکہ خُداوند تُجھ کو اِس مُلک میں ضرُور برکت بخشے گا جِسے خُود خُداوند تیرا خُدا مِیراث کے طَور پر تُجھ کو قبضہ کرنے کو دیتا ہے۔
5. بشرطیکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی بات مان کر اِن سب احکام پر چلنے کی اِحتیاط رکھّے جو مَیں آج تُجھ کو دیتا ہُوں۔
6. کیونکہ خُداوند تیرا خُدا جَیسا اُس نے تُجھ سے وعدہ کِیا ہے تُجھ کو برکت بخشے گا اور تُو بُہت سی قَوموں کو قرض دے گا پر تُجھ کو اُن سے قرض لینا نہ پڑے گااور تُو بُہت سی قَوموں پر حُکمرانی کرے گا پر وہ تُجھ پر حُکمرانی کرنے نہ پائیں گی۔
7. جو مُلک خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے اگر اُس میں کہِیں تیرے پھاٹکوں کے اندر تیرے بھائِیوں میں سے کوئی مُفلِس ہو تو تُو اپنے اُس مُفلِس بھائی کی طرف سے نہ اپنا دِل سخت کرنا اور نہ اپنی مُٹّھی بند کر لینا۔
8. بلکہ اُس کی اِحتیاج رفع کرنے کو جو چِیز اُسے درکار ہو اُس کے لِئے تُو ضرُور فراخ دستی سے اُسے قرض دینا۔
9. خبردار رہنا کہ تیرے دِل میں یہ بُرا خیال نہ گُذرنے پائے کہ ساتواں سال جو چُھٹکارے کا سال ہے نزدِیک ہے اور تیرے مُفلِس بھائی کی طرف سے تیری نظر بد ہو جائے اور تُو اُسے کُچھ نہ دے اور وہ تیرے خِلاف خُداوند سے فریاد کرے اور یہ تیرے لِئے گُناہ ٹھہرے۔
10. بلکہ تُجھ کو اُسے ضرُور دینا ہو گا اور اُس کو دیتے وقت تیرے دِل کو بُرا بھی نہ لگے اِس لِئے کہ اَیسی بات کے سبب سے خُداوند تیرا خُدا تیرے سب کاموں میں اور سب مُعاملوں میں جِن کو تُو اپنے ہاتھ میں لے گا تُجھ کو برکت بخشے گا۔