5. تب مَیں پہاڑ سے لَوٹ کر نِیچے آیا اور اِن لَوحوں کو اُس صندُوق میں جو مَیں نے بنایا تھا دھر دِیا اور خُداوند کے حُکم کے مُطابِق جو اُس نے مُجھے دِیا تھا وہ وہِیں رکھی ہُوئی ہیں۔
6. (پِھر بنی اِسرائیل بیروتِ بنی یَعَقان سے روانہ ہو کر موسیر ہ میں آئے ۔ وہِیں ہارُون نے رِحلت کی اور دفن بھی ہُؤا اور اُس کا بیٹا الِیعز ر کہانت کے مَنصب پر مُقرّر ہو کر اُس کی جگہ خِدمت کرنے لگا۔
7. وہاں سے وہ جُد جُودہ کو اور جُد جُودہ سے یوطبات کو چلے ۔ اِس مُلک میں پانی کی ندیاں ہیں۔
8. اُسی مَوقع پر خُداوند نے لاوی کے قبِیلہ کو اِس غرض سے الگ کِیا کہ وہ خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُٹھایا کرے اور خُداوند کے حضُور کھڑا ہو کر اُس کی خِدمت کو انجام دے اور اُس کے نام سے برکت دِیا کرے جَیسا آج تک ہوتا ہے۔
9. اِسی لِئے لاو ی کو کوئی حِصّہ یا مِیراث اُس کے بھائِیوں کے ساتھ نہیں مِلی کیونکہ خُداوند اُس کی مِیراث ہے جَیسا خُود خُداوند تیرے خُدا نے اُس سے کہا ہے)۔
10. اور مَیں پہلے کی طرح چالِیس دِن اور چالِیس رات پہاڑ پر ٹھہرا رہا اور اِس دفعہ بھی خُداوند نے میری سُنی اور نہ چاہا کہ تُجھ کو ہلاک کرے۔
11. پِھر خُداوند نے مُجھ سے کہا اُٹھ اور اِن لوگوں کے آگے روانہ ہو تاکہ یہ اُس مُلک پر جا کر قبضہ کر لیں جِسے اُن کو دینے کی قَسم مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کھائی تھی۔
12. پس اَے اِسرا ئیل! خُداوند تیرا خُدا تُجھ سے اِس کے سِوا اور کیا چاہتا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کا خَوف مانے اور اُس کی سب راہوں پر چلے اور اُس سے مُحبّت رکھّے اور اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے خُداوند اپنے خُدا کی بندگی کرے۔
13. اور خُداوند کے جو احکام اور آئِین مَیں تُجھ کو آج بتاتا ہُوں اُن پر عمل کرے تاکہ تیری خَیر ہو؟۔
14. دیکھ آسمان اور آسمانوں کا آسمان اور زمِین اور جو کُچھ زمِین میں ہے یہ سب خُداوند تیرے خُدا ہی کا ہے۔
15. تَو بھی خُداوند نے تیرے باپ دادا سے خُوش ہو کر اُن سے مُحبّت کی اور اُن کے بعد اُن کی اَولاد کو یعنی تُم کو سب قَوموں میں سے برگُزِیدہ کِیا جَیسا آج کے دِن ظاہِر ہے۔
16. اِس لِئے اپنے دِلوں کا خَتنہ کرو اور آگے کو گردن کش نہ رہو۔
17. کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا اِلہٰوں کا اِلہٰ خُداوندوں کا خُداوند ہے ۔ وہ بزُرگوار اور قادِر اور مُہِیب خُدا ہے جو رُو رِعایت نہیں کرتا اور نہ رِشوت لیتا ہے۔
18. وہ یتِیموں اور بیواؤں کا اِنصاف کرتا ہے اور پردیسی سے اَیسی مُحبّت رکھتا ہے کہ اُسے کھانا اور کپڑا دیتا ہے۔
19. سو تُم پردیسِیوں سے مُحبّت رکھنا کیونکہ تُم بھی مُلکِ مِصر میں پردیسی تھے۔