اِستِثنا 1:3-17 Urdu Bible Revised Version (URD)

3. اور چالِیسویں برس کے گیارھویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو مُوسیٰ نے اُن سب احکام کے مُطابِق جو خُداوند نے اُسے بنی اِسرائیل کے لِئے دِئے تھے اُن سے یہ باتیں کہِیں۔

4. یعنی جب اُس نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کو جو حسبون میں رہتا تھا مارا اور بسن کے بادشاہ عوج کو جو عِستارات میں رہتا تھا ادر عی میں قتل کِیا۔

5. تو اِس کے بعد یَردن کے پار موآب کے مَیدان میں مُوسیٰ اِس شرِیعت کو یُوں بیان کرنے لگا کہ۔

6. خُداوند ہمارے خُدا نے حورِب میں ہم سے یہ کہا تھا کہ تُم اِس پہاڑ پر بُہت رہ چُکے ہو۔

7. سو اب پِھرو اور کُوچ کرو اور امورِیوں کے کوہِستانی مُلک اور اُس کے آس پاس کے مَیدان اور پہاڑی قطعہ اور نشیب کی زمِین اور جنُوبی اطراف میں اور سمُندر کے ساحِل تک جو کنعانیوں کا مُلک ہے بلکہ کوہِ لُبنان اور دریایِ فرات تک جو ایک بڑا دریا ہے چلے جاؤ۔

8. دیکھو مَیں نے اِس مُلک کو تُمہارے سامنے کر دِیا ہے ۔ پس جاؤ اور اُس مُلک کو اپنے قبضہ میں کر لو جِس کی بابت خُداوند نے تُمہارے باپ دادا ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب سے قَسم کھا کر یہ کہا تھا کہ وہ اُسے اُن کو اور اُن کے بعد اُن کی نسل کو دے گا۔ مُوسیٰ قاضی مُقرّر کرتا ہے

9. اُس وقت مَیں نے تُم سے کہا تھا کہ مَیں اکیلا تُمہارا بوجھ نہیں اُٹھا سکتا۔

10. خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو بڑھایا ہے اور آج کے دِن آسمان کے تاروں کی مانِند تُمہاری کثرت ہے۔

11. خُداوند تُمہارے باپ دادا کا خُدا تُم کو اِس سے بھی ہزار چند بڑھائے اور جو وعدہ اُس نے تُم سے کِیا ہے اُس کے مُطابِق تُم کو برکت بخشے۔

12. مَیں اکیلا تُمہارے جنجال اور بوجھ اور جھنجٹ کا کَیسے مُتحمِّل ہو سکتا ہُوں؟۔

13. سو تُم اپنے اپنے قبِیلہ سے اَیسے آدمِیوں کو چُنو جو دانِشور اور عقل مند اور مشہُور ہوں اور مَیں اُن کو تُم پر سردار بنا دُوں گا۔

14. اِس کے جواب میں تُم نے مُجھ سے کہا تھا کہ جو کُچھ تُو نے فرمایا ہے اُس کا کرنا بِہتر ہے۔

15. سو مَیں نے تُمہارے قبِیلوں کے سرداروں کو جو دانِشور اور مشہُور تھے لے کر اُن کو تُم پر مُقرّر کِیا تاکہ وہ تُمہارے قبِیلوں کے مُطابِق ہزاروں کے سردار اور سَیکڑوں کے سردار اور پچاس پچاس کے سردار اور دَس دَس کے سردار حاکِم ہوں۔

16. اور اُسی موقع پر مَیں نے تُمہارے قاضیوں سے تاکِیداً یہ کہا کہ تُم اپنے بھائِیوں کے مُقدّموں کو سُننا پر خواہ بھائی بھائی کا مُعاملہ ہو یا پردیسی کا تُم اُن کا فَیصلہ اِنصاف کے ساتھ کرنا۔

17. تُمہارے فَیصلہ میں کِسی کی رُو رِعایت نہ ہو ۔ جَیسے بڑے آدمی کی بات سُنو گے وَیسے ہی چھوٹے کی سُننا اور کِسی آدمی کا مُنہ دیکھ کر ڈر نہ جانا کیونکہ یہ عدالت خُدا کی ہے اور جو مُقدّمہ تُمہارے لِئے مُشکِل ہو اُسے میرے پاس لے آنا ۔ مَیں اُسے سُنوں گا۔

اِستِثنا 1