24. اور وہ روانہ ہُوئے اور پہاڑ پر چڑھ گئے اور وادیِ اِسکال میں پُہنچ کر اُس مُلک کا حال دریافت کِیا۔
25. اور اُس مُلک کا کُچھ پَھل ہاتھ میں لے کر اُسے ہمارے پاس لائے اور ہم کو یہ خبر دی کہ جو مُلک خُداوند ہمارا خُدا ہم کو دیتا ہے وہ اچھّا ہے۔
26. تَو بھی تُم وہاں جانے پر راضی نہ ہُوئے بلکہ تُم نے خُداوند اپنے خُدا کے حُکم سے سرکشی کی۔
27. اور اپنے خَیموں میں کُڑکُڑانے اور کہنے لگے کہ خُداوند کو ہم سے نفرت ہے اِسی لِئے وہ ہم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تاکہ وہ ہم کو امورِیوں کے ہاتھ میں گرِفتار کرا دے اور وہ ہم کو ہلاک کر ڈالیں۔
28. ہم کِدھر جا رہے ہیں؟ ہمارے بھائِیوں نے تو یہ بتا کر ہمارا حَوصلہ توڑ دِیا ہے کہ وہاں کے لوگ ہم سے بڑے بڑے اور لمبے ہیں اور اُن کے شہر بڑے بڑے اور اُن کی فصِیلیں آسمان سے باتیں کرتی ہیں ۔ ماسِوا اِس کے ہم نے وہاں عناقِیم کی اَولاد کو بھی دیکھا۔
29. تب مَیں نے تُم کو کہا کہ خَوفزدہ مت ہو اور نہ اُن سے ڈرو۔
30. خُداوند تُمہارا خُدا جو تُمہارے آگے آگے چلتا ہے وُہی تُمہاری طرف سے جنگ کرے گا جَیسے اُس نے تُمہاری خاطِر مِصر میں تُمہاری آنکھوں کے سامنے سب کُچھ کِیا۔
31. اور بیابان میں بھی تُو نے یِہی دیکھا کہ جِس طرح اِنسان اپنے بیٹے کو اُٹھائے ہُوئے چلتا ہے اُسی طرح خُداوند تیرا خُدا تیرے اِس جگہ پُہنچنے تک سارے راستے جہاں جہاں تُم گئے تُم کو اُٹھائے رہا۔
32. تَو بھی اِس بات میں تُم نے خُداوند اپنے خُدا کا یقِین نہ کِیا۔
33. جو راہ میں تُم سے آگے آگے تُمہارے واسطے ڈیرے ڈالنے کی جگہ تلاش کرنے کے لِئے رات کو آگ میں اور دِن کو ابر میں ہو کر چلا تاکہ تُم کو وہ راستہ دِکھائے جِس سے تُم چلو۔
34. اور خُداوند تُمہاری باتیں سُن کر غضبناک ہُؤا اور اُس نے قَسم کھا کر کہا کہ۔
35. اِس بُری پُشت کے لوگوں میں سے ایک بھی اُس اچھّے مُلک کو دیکھنے نہیں پائے گا جِسے اُن کے باپ دادا کو دینے کی قَسم مَیں نے کھائی ہے۔
36. سِوا یفُنّہ کے بیٹے کالِب کے ۔ وہ اُسے دیکھے گا اور جِس زمِین پر اُس نے قدم مارا ہے اُسے مَیں اُس کو اور اُس کی نسل کو دُوں گا اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند کی پَیروی پُورے طَور پر کی۔
37. اور تُمہارے ہی سبب سے خُداوند مُجھ پر بھی غُصّہ ہُؤا اور یہ کہا کہ تُو بھی وہاں جانے نہ پائے گا۔