14. اِس کے جواب میں تُم نے مُجھ سے کہا تھا کہ جو کُچھ تُو نے فرمایا ہے اُس کا کرنا بِہتر ہے۔
15. سو مَیں نے تُمہارے قبِیلوں کے سرداروں کو جو دانِشور اور مشہُور تھے لے کر اُن کو تُم پر مُقرّر کِیا تاکہ وہ تُمہارے قبِیلوں کے مُطابِق ہزاروں کے سردار اور سَیکڑوں کے سردار اور پچاس پچاس کے سردار اور دَس دَس کے سردار حاکِم ہوں۔
16. اور اُسی موقع پر مَیں نے تُمہارے قاضیوں سے تاکِیداً یہ کہا کہ تُم اپنے بھائِیوں کے مُقدّموں کو سُننا پر خواہ بھائی بھائی کا مُعاملہ ہو یا پردیسی کا تُم اُن کا فَیصلہ اِنصاف کے ساتھ کرنا۔
17. تُمہارے فَیصلہ میں کِسی کی رُو رِعایت نہ ہو ۔ جَیسے بڑے آدمی کی بات سُنو گے وَیسے ہی چھوٹے کی سُننا اور کِسی آدمی کا مُنہ دیکھ کر ڈر نہ جانا کیونکہ یہ عدالت خُدا کی ہے اور جو مُقدّمہ تُمہارے لِئے مُشکِل ہو اُسے میرے پاس لے آنا ۔ مَیں اُسے سُنوں گا۔
18. اور مَیں نے اُسی وقت سب کُچھ جو تُم کو کرنا ہے بتا دِیا۔ قادِس برنِیع سے جاسُوس بھیجے جاتے ہیں
19. اور ہم خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کے مُطابِق حورب سے کُوچ کر کے اُس بڑے اور ہَولناک بیابان میں سے ہو کر گُذرے جِسے تُم نے امورِیوں کے کوہِستانی مُلک کے راستہ میں دیکھا ۔ پِھر ہم قادِ س بَرنِیعَ میں پُہنچے۔
20. وہاں مَیں نے تُم کو کہا کہ تُم امورِیوں کے کوہِستانی مُلک تک آ گئے ہو جِسے خُداوند ہمارا خُدا ہم کو دیتا ہے۔
21. دیکھ اُس مُلک کو خُداوند تیرے خُدا نے تیرے سامنے کر دِیا ہے ۔ سو تُوجا اور جَیسا خُداوند تیرے باپ دادا کے خُدا نے تُجھ سے کہا ہے تُو اُس پر قبضہ کر اور نہ خَوف کھا نہ ہراسان ہو۔
22. تب تُم سب میرے پاس آکر مُجھ سے کہنے لگے کہ ہم اپنے جانے سے پہلے وہاں آدمی بھیجیں جو جا کر ہماری خاطِر اُس مُلک کا حال دریافت کریں اور آ کر ہم کو بتائیں کہ ہم کو کِس راہ سے وہاں جانا ہو گا اور کَون کَون سے شہر ہمارے راستہ میں پڑیں گے۔
23. یہ بات مُجھے بُہت پسند آئی ۔ چُنانچہ مَیں نے قبِیلہ پِیچھے ایک ایک آدمی کے حِساب سے بارہ آدمی چُنے۔
24. اور وہ روانہ ہُوئے اور پہاڑ پر چڑھ گئے اور وادیِ اِسکال میں پُہنچ کر اُس مُلک کا حال دریافت کِیا۔
25. اور اُس مُلک کا کُچھ پَھل ہاتھ میں لے کر اُسے ہمارے پاس لائے اور ہم کو یہ خبر دی کہ جو مُلک خُداوند ہمارا خُدا ہم کو دیتا ہے وہ اچھّا ہے۔
26. تَو بھی تُم وہاں جانے پر راضی نہ ہُوئے بلکہ تُم نے خُداوند اپنے خُدا کے حُکم سے سرکشی کی۔
27. اور اپنے خَیموں میں کُڑکُڑانے اور کہنے لگے کہ خُداوند کو ہم سے نفرت ہے اِسی لِئے وہ ہم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تاکہ وہ ہم کو امورِیوں کے ہاتھ میں گرِفتار کرا دے اور وہ ہم کو ہلاک کر ڈالیں۔
28. ہم کِدھر جا رہے ہیں؟ ہمارے بھائِیوں نے تو یہ بتا کر ہمارا حَوصلہ توڑ دِیا ہے کہ وہاں کے لوگ ہم سے بڑے بڑے اور لمبے ہیں اور اُن کے شہر بڑے بڑے اور اُن کی فصِیلیں آسمان سے باتیں کرتی ہیں ۔ ماسِوا اِس کے ہم نے وہاں عناقِیم کی اَولاد کو بھی دیکھا۔
29. تب مَیں نے تُم کو کہا کہ خَوفزدہ مت ہو اور نہ اُن سے ڈرو۔
30. خُداوند تُمہارا خُدا جو تُمہارے آگے آگے چلتا ہے وُہی تُمہاری طرف سے جنگ کرے گا جَیسے اُس نے تُمہاری خاطِر مِصر میں تُمہاری آنکھوں کے سامنے سب کُچھ کِیا۔