30. اور جب پُورے چالِیس برس ہو گئے تو کوہِ سِینا کے بیابان میں جلتی ہُوئی جھاڑی کے شُعلہ میں اُس کو ایک فرِشتہ دِکھائی دِیا۔
31. جب مُوسیٰ نے اُس پر نظر کی تو اُس نظّارہ سے تعجُّب کِیا اور جب دیکھنے کو نزدِیک گیا تو خُداوند کی آواز آئی۔
32. کہ مَیں تیرے باپ دادا کا خُدا یعنی ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کا خُدا ہُوں ۔ تب تو مُوسیٰ کانپ گیا اور اُس کو دیکھنے کی جُرأت نہ رہی۔
33. خُداوند نے اُس سے کہا کہ اپنے پاؤں سے جُوتی اُتار لے کیونکہ جِس جگہ تُو کھڑا ہے وہ پاک زمِین ہے۔
34. مَیں نے واقِعی اپنی اُس اُمّت کی مُصِیبت دیکھی جو مِصر میں ہے اور اُن کا آہ و نالہ سُنا پس اُنہیں چُھڑانے اُترا ہُوں ۔ اب آ ۔ مَیں تُجھے مِصر میں بھیجُوں گا۔
35. جِس مُوسیٰ کا اُنہوں نے یہ کہہ کر اِنکار کِیا تھا کہ تُجھے کِس نے حاکِم اور قاضی مُقرّر کِیا؟ اُسی کو خُدا نے حاکِم اور چُھڑانے والا ٹھہرا کر اُس فرِشتہ کے ذرِیعہ سے بھیجا جو اُسے جھاڑی میں نظر آیا تھا۔
36. یِہی شخص اُنہیں نِکال لایا اور مِصر اور بحرِ قُلزم اور بیابان میں چالِیس برس تک عجِیب کام اور نِشان دِکھائے۔
37. یہ وُہی مُوسیٰ ہے جِس نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ خُدا تُمہارے بھائِیوں میں سے تُمہارے لِئے مُجھ سا ایک نبی پَیدا کرے گا۔
38. یہ وُہی ہے جو بیابان کی کلِیسیا میں اُس فرِشتہ کے ساتھ جو کوہِ سِینا پر اُس سے ہم کلام ہُؤا اور ہمارے باپ دادا کے ساتھ تھا ۔ اُسی کو زِندہ کلام مِلا کہ ہم تک پُہنچا دے۔
39. مگر ہمارے باپ دادا نے اُس کے فرمانبردار ہونا نہ چاہا بلکہ اُس کو ہٹا دِیا اور اُن کے دِل مِصر کی طرف مائِل ہُوئے۔
40. اور اُنہوں نے ہارُو ن سے کہا کہ ہمارے لِئے اَیسے معبُود بنا جو ہمارے آگے آگے چلیں کیونکہ یہ مُوسیٰ جو ہمیں مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ہم نہیں جانتے کہ وہ کیا ہُؤا۔
41. اور اُن دِنوں میں اُنہوں نے ایک بچھڑا بنایا اور اُس بُت کو قُربانی چڑھائی اور اپنے ہاتھوں کے کاموں کی خُوشی منائی۔
42. پس خُدا نے مُنہ موڑ کر اُنہیں چھوڑ دِیا کہ آسمانی فَوج کو پُوجیں ۔ چُنانچہ نبِیوں کی کِتاب میں لِکھا ہے کہاَے اِسرائیل کے گھرانے !کیا تُم نے بیابان میں چالِیس برسمُجھ کو ذبِیحے اور قُربانِیاں گُزرانِیں؟۔
43. بلکہ تُم مولک کے خَیمہاور رفان دیوتا کے تارے کو لِئے پِھرتے تھے ۔یعنی اُن مُورتوں کو جنہیں تُم نے سِجدہ کرنےکے لِئے بنایا تھا ۔پس مَیں تُمہیں بابل کے پرے لے جا کر بساؤں گا۔
44. شہادت کا خَیمہ بیابان میں ہمارے باپ دادا کے پاس تھا جَیسا کہ مُوسیٰ سے کلام کرنے والے نے حُکم دِیا تھا کہ جو نمُونہ تُو نے دیکھا ہے اُسی کے مُوافِق اِسے بنا۔
45. اُسی خَیمہ کو ہمارے باپ دادا اگلے بزُرگوں سے حاصِل کر کے یشُوع کے ساتھ لائے ۔ جِس وقت اُن قَوموں کی مِلکِیّت پر قبضہ کِیا جِن کو خُدا نے ہمارے باپ دادا کے سامنے نِکال دِیا اور وہ داؤُد کے زمانہ تک رہا۔