26. کہ یکایک بڑا بَھونچال آیا ۔ یہاں تک کہ قَیدخانہ کی نیو ہِل گئی اور اُسی دَم سب دروازے کُھل گئے اور سب کی بیڑِیاں کُھل پڑِیں۔
27. اور داروغہ جاگ اُٹھا اور قَیدخانہ کے دروازے کُھلے دیکھ کر سمجھا کہ قَیدی بھاگ گئے ۔ پس تلوار کھینچ کر اپنے آپ کو مار ڈالنا چاہا۔
28. لیکن پَولُس نے بڑی آواز سے پُکار کر کہا کہ اپنے تئِیں نُقصان نہ پُہنچا کیونکہ ہم سب مَوجُود ہیں۔
29. وہ چراغ منگوا کر اندر جا کُودا اور کانپتا ہُؤا پَولُس اور سِیلا س کے آگے گِرا۔
30. اور اُنہیں باہر لا کر کہا اَے صاحِبو! مَیں کیا کرُوں کہ نجات پاؤں؟۔