12. تب وہ اُس پہاڑ سے جو زَیتُو ن کا کہلاتا ہے اور یروشلِیم کے نزدِیک سَبت کی منزِل کے فاصِلہ پر ہے یروشلِیم کو پِھرے۔
13. اور جب اُس میں داخِل ہُوئے تو اُس بالاخانہ پر چڑھے جِس میں وہ یعنی پطر س اور یُوحنّا اور یعقُو ب اور اندر یاس اور فِلِپُّس اور تو ما اور برتُلما ئی اور متّی اور حلفئی کا بیٹا یعقُو ب اور شمعُو ن زیلوتیس اور یعقُو ب کا بیٹا یہُودا ہ رہتے تھے۔
14. یہ سب کے سب چند عَورتوں اور یِسُو ع کی ماں مر یم اور اُس کے بھائِیوں کے ساتھ ایک دِل ہو کر دُعا میں مشغُول رہے۔
15. اور اُنہی دِنوں پطر س بھائِیوں میں جو تخمِیناً ایک سَو بِیس شخصوں کی جماعت تھی کھڑا ہو کر کہنے لگا۔
16. اَے بھائِیو اُس نوِشتہ کا پُورا ہونا ضرُور تھا جو رُوحُ القُدس نے داؤُد کی زُبانی اُس یہُودا ہ کے حق میں پہلے سے کہا تھا جو یِسُوع کے پکڑنے والوں کا رہنُما ہُؤا۔
17. کیونکہ وہ ہم میں شُمار کِیا گیا اور اُس نے اِس خِدمت کا حِصّہ پایا۔
18. (اُس نے بدکاری کی کمائی سے ایک کھیت حاصِل کِیا اور سر کے بَل گِرا اور اُس کا پیٹ پھٹ گیا اور اُس کی سب انتڑِیاں نِکل پڑِیں۔
19. اور یہ یروشلِیم کے سب رہنے والوں کو معلُوم ہُؤا ۔ یہاں تک کہ اُس کھیت کا نام اُن کی زُبان میں ہَقَل دما پڑ گیا یعنی خُون کا کھیت)۔
20. کیونکہ زبُور میں لِکھا ہے کہاُس کا گھر اُجڑ جائےاور اُس میں کوئی بسنے والا نہ رہےاور اُس کا عُہدہ دُوسرا لے لے۔
21. پس جِتنے عرصہ تک خُداوند یِسُو ع ہمارے ساتھ آتا جاتا رہا یعنی یُوحنّا کے بپتِسمہ سے لے کر خُداوند کے ہمارے پاس سے اُٹھائے جانے تک جو برابر ہمارے ساتھ رہے۔
22. چاہئے کہ اُن میں سے ایک مَرد ہمارے ساتھ اُس کے جی اُٹھنے کا گواہ بنے۔
23. پِھر اُنہوں نے دو کو پیش کِیا ۔ ایک یُوسف کو جو برسبّا کہلاتا اور جِس کا لقب یُو ستُس ہے ۔ دُوسرا متّیا ہ کو۔
24. اور یہ کہہ کر دُعا کی کہ اَے خُداوند! تُو جو سب کے دِلوں کی جانتا ہے ۔یہ ظاہِر کر کہ اِن دونوں میں سے تُو نے کِس کو چُنا ہے۔