احبار 25:23-41 Urdu Bible Revised Version (URD)

23. اور زمِین ہمیشہ کے لِئے بیچی نہ جائے کیونکہ زمِین میری ہے اور تُم میرے مُسافِر اور مہمان ہو۔

24. بلکہ تُم اپنی مِلکِیّت کے مُلک میں ہر جگہ زمِین کو چُھڑا لینے دینا۔

25. اور اگر تُمہارا بھائی مُفلِس ہو جائے اور اپنی مِلکِیّت کا کُچھ حِصّہ بیچ ڈالے تو جو اُس کا سب سے قریبی رِشتہ دار ہے وہ آ کر اُس کو جِسے اُس کے بھائی نے بیچ ڈالا ہے چُھڑا لے۔

26. اور اگر اُس آدمی کا کوئی نہ ہو جو اُسے چُھڑائے اور وہ خُود مالدار ہو جائے اور اُس کے چُھڑانے کے لِئے اُس کے پاس کافی ہو۔

27. تو وہ فروخت کے بعد کے برسوں کو گِن کر باقی دام اُس کو جِس کے ہاتھ زمِین بیچی ہے پھیر دے ۔ تب وہ پِھر اپنی مِلکِیّت کا مالِک ہو جائے۔

28. لیکن اگر اُس میں اِتنا مقدُور نہ ہو کہ اپنی زمِین واپس کرا لے تو جو کُچھ اُس نے بیچ ڈالا ہے وہ سالِ یوبلی تک خریدار کے ہاتھ میں رہے اور سالِ یوبلی میں چُھوٹ جائے ۔ تب یہ آدمی اپنی مِلکِیّت کا پِھر مالِک ہو جائے۔

29. اور اگر کوئی شخص رہنے کے اَیسے مکان کو بیچے جو کِسی فصِیل دار شہر میں ہو تو وہ اُس کے بِک جانے کے بعد سال بھر کے اندر اندر اُسے چُھڑا سکے گا یعنی پُورے ایک سال تک وہ اُسے چُھڑانے کا حقدار رہے گا۔

30. اور اگر وہ پُورے ایک سال کی مِیعاد کے اندر چُھڑایا نہ جائے تو اُس فصِیل دار شہر کے مکان پر خرِیدار کا نسل در نسل دائِمی قبضہ ہو جائے اور وہ سالِ یوبلی میں بھی نہ چُھوٹے۔

31. لیکن جِن دیہات کے گِرد کوئی فصِیل نہیں اُن کے مکانوں کا حِساب مُلک کے کھیتوں کی طرح ہو گا ۔ وہ چُھڑائے بھی جا سکیں گے اور سالِ یوبلی میں وہ چُھوٹ بھی جائیں گے۔

32. تَو بھی لاوِیوں کے جو شہر ہیں لاوی اپنی مِلکِیّت کے شہروں کے مکانوں کو چاہے کِسی وقت چُھڑا لیں۔

33. اور اگر کوئی دُوسرا لاوی اُن کو چُھڑا لے تو وہ مکان جو بیچا گیا اور اُس کی مِلکِیّت کا شہر دونوں سالِ یوبلی میں چُھوٹ جائیں کیونکہ جو مکان لاوِیوں کے شہروں میں ہیں وُہی بنی اِسرائیل کے درمِیان لاوِیوں کی مِلکِیّت ہیں۔

34. پر اُن کے شہروں کی نواحی کے کھیت نہیں بِک سکتے کیونکہ وہ اُن کی دائِمی مِلکِیّت ہیں۔

35. اور اگر تیرا کوئی بھائی مُفلِس ہو جائے اور وہ تیرے سامنے تنگ دست ہو تو تُو اُسے سنبھالنا ۔ وہ پردیسی اور مُسافِر کی طرح تیرے ساتھ رہے۔

36. تُو اُس سے سُود یا نفع مت لینا بلکہ اپنے خُدا کا خوف رکھنا تاکہ تیرا بھائی تیرے ساتھ زِندگی بسر کر سکے۔

37. تُو اپنا رُوپَیہ اُسے سُود پر مت دینا اور اپنا کھانا بھی اُسے نفع کے خیال سے نہ دینا۔

38. مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو تُم کو اِسی لِئے مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا کہ مُلکِ کنعا ن تُم کو دُوں اور تُمہارا خُدا ٹھہروں۔

39. اور اگر تیرا کوئی بھائی تیرے سامنے اَیسا مُفلِس ہو جائے کہ اپنے کو تیرے ہاتھ بیچ ڈالے تو تُو اُس سے غُلام کی مانِند خِدمت نہ لینا۔

40. بلکہ وہ مزدُور اور مُسافِر کی مانِند تیرے ساتھ رہے اور سالِ یوبلی تک تیری خِدمت کرے۔

41. اُس کے بعد وہ بال بچّوں سمیت تیرے پاس سے چلا جائے اور اپنے گھرانے کے پاس اور اپنے باپ دادا کی مِلکِیّت کی جگہ کو لَوٹ جائے۔

احبار 25