احبار 25:1-19 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. اور خُداوند نے کوہِ سِینا پر مُوسیٰ سے کہا کہ۔

2. بنی اِسرائیل سے کہہ کہ جب تُم اُس مُلک میں جو مَیں تُم کو دیتا ہُوں داخِل ہو جاؤ تو اُس کی زمِین بھی خُداوند کے لِئے سبت کو مانے۔

3. تُو اپنے کھیت کو چھ برس بونا اور اپنے انگُورِستان کو چھ برس چھانٹنا اور اُس کا پَھل جمع کرنا۔

4. لیکن ساتویں سال زمِین کے لِئے خاص آرام کا سبت ہو ۔ یہ سبت خُداوند کے لِئے ہو ۔ اِس میں تُو نہ اپنے کھیت کو بونا اور نہ اپنے انگُورِستان کو چھانٹنا۔

5. اور نہ اپنی خودرَو فصل کو کاٹنا اور نہ اپنی بے چھٹی تاکوں کے انگُوروں کو توڑنا ۔ یہ زمِین کے لِئے خاص آرام کا سال ہو۔

6. اور زمِین کا یہ سبت تیرے اور تیرے غُلاموں اور تیری لَونڈِیوں اور مزدُوروں اور اُن پردیسِیوں کے لِئے جو تیرے ساتھ رہتے ہیں تُمہاری خُوراک کا باعِث ہو گا۔

7. اور اُس کی ساری پَیداوار تیرے چَوپایوں اور تیرے مُلک کے اَور جانوروں کے لِئے خُورِش ٹھہرے گی۔

8. اور تُو برسوں کے سات سبتوں کو یعنی سات گُنا سات سال گِن لینا اور تیرے حِساب سے برسوں کے سات سبتوں کی مُدّت کُل اُنچاس سال ہوں گے۔

9. تب تُو ساتویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو بڑا نرسِنگا زور سے پُھنکوانا ۔ تُم کفّارہ کے روز اپنے سارے مُلک میں یہ نرسِنگا پُھنکوانا۔

10. اور تُم پچاسویں برس کو مُقدّس جاننا اور تمام مُلک میں سب باشِندوں کے لِئے آزادی کی مُنادی کرانا ۔ یہ تُمہارے لِئے یوبلی ہو ۔ اِس میں تُم میں سے ہر ایک اپنی مِلکِیّت کا مالِک ہو اور ہر شخص اپنے خاندان میں پِھر شامِل ہوجائے۔

11. وہ پچاسواں برس تُمہارے لِئے یوبلی ہو ۔ تُم اُس میں کُچھ نہ بونا اور نہ اُسے جو اپنے آپ پَیدا ہو جائے کاٹنا اور نہ بے چھٹی تاکوں کا انگُور جمع کرنا۔

12. کیونکہ وہ سالِ یوبلی ہو گا ۔ سو وہ تُمہارے لِئے مُقدّس ٹھہرے ۔ تُم اُس کی پَیداوار کو کھیت سے لے لے کر کھانا۔

13. اُس سالِ یوبلی میں تُم میں سے ہر ایک اپنی مِلکِیّت کا پِھر مالِک ہو جائے۔

14. اور اگر تُو اپنے ہمسایہ کے ہاتھ کُچھ بیچے یا اپنے ہمسایہ سے کُچھ خریدے تو تُم ایک دُوسرے پر اندھیر نہ کرنا۔

15. یوبلی کے بعد جِتنے برس گُذرے ہوں اُن کے شُمار کے مُوافِق تُو اپنے ہمسایہ سے اُسے خریدنا اور وہ اُسے فصل کے برسوں کے شُمار کے مُطابِق تیرے ہاتھ بیچے۔

16. جِتنے زِیادہ برس ہوں اُتنا ہی دام زِیادہ کرنا اور جِتنے کم برس ہوں اُتنی ہی اُس کی قیمت گھٹانا کیونکہ برسوں کے شُمار کے مُوافِق وہ اُن کی فصل تیرے ہاتھ بیچتا ہے۔

17. اور تُم ایک دُوسرے پر اندھیر نہ کرنا بلکہ تُو اپنے خُدا سے ڈرتے رہنا کیونکہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔

18. سو تُم میری شرِیعت پر عمل کرنا اور میرے حُکموں کو ماننا اور اُن پر چلنا تو تُم اُس مُلک میں امن کے ساتھ بسے رہو گے۔

19. اور زمِین پھلے گی اور تُم پیٹ بھر کر کھاؤ گے اور وہاں امن کے ساتھ رہا کرو گے۔

احبار 25