5. تب آستر نے بادشاہ کے خواجہ سراؤں میں سے ہتاک کو جِسے اُس نے آستر کے پاس حاضِر رہنے کو مُقرر کِیا تھا بُلوایا اور اُسے تاکِید کی کہ مرد کَی کے پاس جا کر دریافت کرے کہ یہ کیا بات ہے اور کِس سبب سے ہے۔
6. سو ہتا ک نِکل کر شہر کے چَوک میں جو بادشاہ کے پھاٹک کے سامنے تھا مرد کَی کی پاس گیا۔
7. تب مرد کَی نے اپنی پُوری سرگُذشت اور رُوپے کی وہ ٹِھیک رقم اُسے بتائی جِسے ہامان نے یہُودیوں کو ہلاک کرنے کے لِئیبادشاہ کے خزانوں میں داخِل کرنے کا وعدہ کِیاتھا۔
8. اور اُس فرمان کی تحرِیر کی ایک نقل بھی جو اُن کو ہلاک کرنے کے لِئے سوسن میں دی گئی تھی اُسے دی تاکہ اُسے آستر کو دِکھائے اور بتائے اور اُسے تاکِید کرے کہ بادشاہ کے حضُور جا کر اُس سے مِنّت کرے اور اُس کے حضُور اپنی قَوم کے لِئے درخواست کرے۔
9. چُنانچہ ہتا ک نے آ کر آستر کو مرد کَی کی باتیں کہہ سُنائِیں۔
10. تب آستر ہتاک سے بات کرنے لگی اور اُسے مرد کَی کے لِئے یہ پَیغام دِیا کہ۔