1. داؤد بادشاہ سکون سے اپنے محل میں رہنے لگا، کیونکہ رب نے ارد گرد کے دشمنوں کو اُس پر حملہ کرنے سے روک دیا تھا۔
2. ایک دن داؤد نے ناتن نبی سے بات کی، ”دیکھیں، مَیں یہاں دیودار کے محل میں رہتا ہوں جبکہ اللہ کا صندوق اب تک تنبو میں پڑا ہے۔ یہ مناسب نہیں ہے!“
3. ناتن نے بادشاہ کی حوصلہ افزائی کی، ”جو کچھ بھی آپ کرنا چاہتے ہیں وہ کریں۔ رب آپ کے ساتھ ہے۔“
4. لیکن اُسی رات رب ناتن سے ہم کلام ہوا،
5. ”میرے خادم داؤد کے پاس جا کر اُسے بتا دے کہ رب فرماتا ہے، ’کیا تُو میری رہائش کے لئے مکان تعمیر کرے گا؟ ہرگز نہیں!