14. رب آسمان سے کڑکنے لگا، اللہ تعالیٰ کی آواز گونج اُٹھی۔
15. اُس نے اپنے تیر چلا دیئے تو دشمن تتر بتر ہو گئے۔ اُس کی بجلی اِدھر اُدھر گرتی گئی تو اُن میں ہل چل مچ گئی۔
16. رب نے ڈانٹا تو سمندر کی وادیاں ظاہر ہوئیں، جب وہ غصے میں گرجا تو اُس کے دم کے جھونکوں سے زمین کی بنیادیں نظر آئیں۔
17. بلندیوں پر سے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُس نے مجھے پکڑ لیا، گہرے پانی میں سے کھینچ کر مجھے نکال لایا۔
18. اُس نے مجھے میرے زبردست دشمن سے بچایا، اُن سے جو مجھ سے نفرت کرتے ہیں، جن پر مَیں غالب نہ آ سکا۔
19. جس دن مَیں مصیبت میں پھنس گیا اُس دن اُنہوں نے مجھ پر حملہ کیا، لیکن رب میرا سہارا بنا رہا۔
20. اُس نے مجھے تنگ جگہ سے نکال کر چھٹکارا دیا، کیونکہ وہ مجھ سے خوش تھا۔
21. رب مجھے میری راست بازی کا اجر دیتا ہے۔ میرے ہاتھ صاف ہیں، اِس لئے وہ مجھے برکت دیتا ہے۔
22. کیونکہ مَیں رب کی راہوں پر چلتا رہا ہوں، مَیں بدی کر نے سے اپنے خدا سے دُور نہیں ہوا۔
23. اُس کے تمام احکام میرے سامنے رہے ہیں، مَیں اُس کے فرمانوں سے نہیں ہٹا۔
24. اُس کے سامنے ہی مَیں بےالزام رہا، گناہ کرنے سے باز رہا ہوں۔
25. اِس لئے رب نے مجھے میری راست بازی کا اجر دیا، کیونکہ اُس کی آنکھوں کے سامنے ہی مَیں پاک صاف ثابت ہوا۔
26. اے اللہ، جو وفادار ہے اُس کے ساتھ تیرا سلوک وفاداری کا ہے، جو بےالزام ہے اُس کے ساتھ تیرا سلوک بےالزام ہے۔
27. جو پاک ہے اُس کے ساتھ تیرا سلوک پاک ہے۔ لیکن جو کج رَو ہے اُس کے ساتھ تیرا سلوک بھی کج رَوی کا ہے۔
28. تُو پست حالوں کو نجات دیتا ہے، اور تیری آنکھیں مغروروں پر لگی رہتی ہیں تاکہ اُنہیں پست کریں۔
29. اے رب، تُو ہی میرا چراغ ہے، رب ہی میرے اندھیرے کو روشن کرتا ہے۔
30. کیونکہ تیرے ساتھ مَیں فوجی دستے پر حملہ کر سکتا، اپنے خدا کے ساتھ دیوار کو پھلانگ سکتا ہوں۔
31. اللہ کی راہ کامل ہے، رب کا فرمان خالص ہے۔ جو بھی اُس میں پناہ لے اُس کی وہ ڈھال ہے۔