۲۔سلاطین 23:21-24 اردو جیو ورژن (UGV)

21. یروشلم میں آ کر بادشاہ نے حکم دیا، ”پوری قوم رب اپنے خدا کی تعظیم میں فسح کی عید منائے، جس طرح عہد کی کتاب میں فرمایا گیا ہے۔“

22. اُس زمانے سے لے کر جب قاضی اسرائیل کی راہنمائی کرتے تھے یوسیاہ کے دنوں تک فسح کی عید اِس طرح نہیں منائی گئی تھی۔ اسرائیل اور یہوداہ کے بادشاہوں کے ایام میں بھی ایسی عید نہیں منائی گئی تھی۔

23. یوسیاہ کی حکومت کے 18ویں سال میں پہلی دفعہ رب کی تعظیم میں ایسی عید یروشلم میں منائی گئی۔

24. یوسیاہ اُن تمام ہدایات کے تابع رہا جو شریعت کی اُس کتاب میں درج تھیں جو خِلقیاہ امام کو رب کے گھر میں ملی تھی۔ چنانچہ اُس نے مُردوں کی روحوں سے رابطہ کرنے والوں، رمّالوں، گھریلو بُتوں، دوسرے بُتوں اور باقی تمام مکروہ چیزوں کو ختم کر دیا۔

۲۔سلاطین 23