3. ”یہوداہ کے بادشاہ رحبعام بن سلیمان اور یہوداہ اور بن یمین کے تمام افراد کو اطلاع دے،
4. ’رب فرماتا ہے کہ اپنے بھائیوں سے جنگ مت کرنا۔ ہر ایک اپنے اپنے گھر واپس چلا جائے، کیونکہ جو کچھ ہوا ہے وہ میرے حکم پر ہوا ہے‘۔“تب وہ رب کی سن کر یرُبعام سے لڑنے سے باز آئے۔
5. رحبعام کا دار الحکومت یروشلم رہا۔ یہوداہ میں اُس نے ذیل کے شہروں کی قلعہ بندی کی:
6. بیت لحم، عیطام، تقوع،
7. بیت صور، سوکہ، عدُلام،
8. جات، مریسہ، زیف،
9. ادورائیم، لکیس، عزیقہ،
10. صُرعہ، ایالون اور حبرون۔ یہوداہ اور بن یمین کے اِن قلعہ بند شہروں کو
11. مضبوط کر کے رحبعام نے ہر شہر پر افسر مقرر کئے۔ اُن میں اُس نے خوراک، زیتون کے تیل اور مَے کا ذخیرہ کر لیا
12. اور ساتھ ساتھ اُن میں ڈھالیں اور نیزے بھی رکھے۔ اِس طرح اُس نے اُنہیں بہت مضبوط بنا کر یہوداہ اور بن یمین پر اپنی حکومت محفوظ کر لی۔
13. گو امام اور لاوی تمام اسرائیل میں بکھرے رہتے تھے توبھی اُنہوں نے رحبعام کا ساتھ دیا۔
14. اپنی چراگاہوں اور ملکیت کو چھوڑ کر وہ یہوداہ اور یروشلم میں آباد ہوئے، کیونکہ یرُبعام اور اُس کے بیٹوں نے اُنہیں امام کی حیثیت سے رب کی خدمت کرنے سے روک دیا تھا۔