1. جب داؤد عمر رسیدہ تھا تو اُس نے اپنے بیٹے سلیمان کو اسرائیل کا بادشاہ بنا دیا۔
2. داؤد نے اسرائیل کے تمام راہنماؤں کو اماموں اور لاویوں سمیت اپنے پاس بُلا لیا۔
3. تمام اُن لاویوں کو گنا گیا جن کی عمر تیس سال یا اِس سے زائد تھی۔ اُن کی کُل تعداد 38,000 تھی۔
4. اِنہیں داؤد نے مختلف ذمہ داریاں سونپیں۔ 24,000 افراد رب کے گھر کی تعمیر کے نگران، 6,000 افسر اور قاضی،
5. 4,000 دربان اور 4,000 ایسے موسیقار بن گئے جنہیں داؤد کے بنوائے ہوئے سازوں کو بجا کر رب کی حمد و ثنا کرنی تھی۔
6. داؤد نے لاویوں کو لاوی کے تین بیٹوں جَیرسون، قِہات اور مِراری کے مطابق تین گروہوں میں تقسیم کیا۔
7. جَیرسون کے دو بیٹے لعدان اور سِمعی تھے۔
8. لعدان کے تین بیٹے یحی ایل، زیتام اور یوایل تھے۔
9. سِمعی کے تین بیٹے سلومیت، حزی ایل اور حاران تھے۔ یہ لعدان کے گھرانوں کے سربراہ تھے۔
12. قِہات کے چار بیٹے عمرام، اِضہار، حبرون اور عُزی ایل تھے۔
13. عمرام کے دو بیٹے ہارون اور موسیٰ تھے۔ ہارون اور اُس کی اولاد کو الگ کیا گیا تاکہ وہ ہمیشہ تک مُقدّس ترین چیزوں کو مخصوص و مُقدّس رکھیں، رب کے حضور قربانیاں پیش کریں، اُس کی خدمت کریں اور اُس کے نام سے لوگوں کو برکت دیں۔
14. مردِ خدا موسیٰ کے بیٹوں کو باقی لاویوں میں شمار کیا جاتا تھا۔
15. موسیٰ کے دو بیٹے جَیرسوم اور اِلی عزر تھے۔
16. جَیرسوم کے پہلوٹھے کا نام سبوایل تھا۔
17. اِلی عزر کا صرف ایک بیٹا رحبیاہ تھا۔ لیکن رحبیاہ کی بےشمار اولاد تھی۔
18. اِضہار کے پہلوٹھے کا نام سلومیت تھا۔
19. حبرون کے چار بیٹے بڑے سے لے کر چھوٹے تک یریاہ، امریاہ، یحزی ایل اور یقمعام تھے۔
20. عُزی ایل کا پہلوٹھا میکاہ تھا۔ دوسرے کا نام یِسیاہ تھا۔