17. یعنی سچائی کا روح، جسے دنیا پا نہیں سکتی، کیونکہ وہ نہ تو اُسے دیکھتی نہ جانتی ہے۔ لیکن تم اُسے جانتے ہو، کیونکہ وہ تمہارے ساتھ رہتا ہے اور آئندہ تمہارے اندر رہے گا۔
18. مَیں تم کو یتیم چھوڑ کر نہیں جاؤں گا بلکہ تمہارے پاس واپس آؤں گا۔
19. تھوڑی دیر کے بعد دنیا مجھے نہیں دیکھے گی، لیکن تم مجھے دیکھتے رہو گے۔ چونکہ مَیں زندہ ہوں اِس لئے تم بھی زندہ رہو گے۔
20. جب وہ دن آئے گا تو تم جان لو گے کہ مَیں اپنے باپ میں ہوں، تم مجھ میں ہو اور مَیں تم میں۔
21. جس کے پاس میرے احکام ہیں اور جو اُن کے مطابق زندگی گزارتا ہے، وہی مجھے پیار کرتا ہے۔ اور جو مجھے پیار کرتا ہے اُسے میرا باپ پیار کرے گا۔ مَیں بھی اُسے پیار کروں گا اور اپنے آپ کو اُس پر ظاہر کروں گا۔“
22. یہوداہ (یہوداہ اسکریوتی نہیں) نے پوچھا، ”خداوند، کیا وجہ ہے کہ آپ اپنے آپ کو صرف ہم پر ظاہر کریں گے اور دنیا پر نہیں؟“
23. عیسیٰ نے جواب دیا، ”اگر کوئی مجھے پیار کرے تو وہ میرے کلام کے مطابق زندگی گزارے گا۔ میرا باپ ایسے شخص کو پیار کرے گا اور ہم اُس کے پاس آ کر اُس کے ساتھ سکونت کریں گے۔
24. جو مجھ سے محبت نہیں کرتا وہ میری باتوں کے مطابق زندگی نہیں گزارتا۔ اور جو کلام تم مجھ سے سنتے ہو وہ میرا اپنا کلام نہیں ہے بلکہ باپ کا ہے جس نے مجھے بھیجا ہے۔
25. یہ سب کچھ مَیں نے تمہارے ساتھ رہتے ہوئے تم کو بتایا ہے۔
26. لیکن بعد میں روح القدس، جسے باپ میرے نام سے بھیجے گا تم کو سب کچھ سکھائے گا۔ یہ مددگار تم کو ہر بات کی یاد دلائے گا جو مَیں نے تم کو بتائی ہے۔
27. مَیں تمہارے پاس سلامتی چھوڑے جاتا ہوں، اپنی ہی سلامتی تم کو دے دیتا ہوں۔ اور مَیں اِسے یوں نہیں دیتا جس طرح دنیا دیتی ہے۔ تمہارا دل نہ گھبرائے اور نہ ڈرے۔