یوایل 2:3-19 اردو جیو ورژن (UGV)

3. اُس کے آگے آگے آتش سب کچھ بھسم کرتی ہے، اُس کے پیچھے پیچھے جُھلسانے والا شعلہ چلتا ہے۔ جہاں بھی وہ پہنچے وہاں ملک ویران و سنسان ہو جاتا ہے، خواہ وہ باغِ عدن کیوں نہ ہوتا۔ اُس سے کچھ نہیں بچتا۔

4. دیکھنے میں وہ گھوڑے جیسے لگتے ہیں، فوجی گھوڑوں کی طرح سرپٹ دوڑتے ہیں۔

5. رتھوں کا سا شور مچاتے ہوئے وہ اُچھل اُچھل کر پہاڑ کی چوٹیوں پر سے گزرتے ہیں۔ بھوسے کو بھسم کرنے والی آگ کی چٹختی آواز سنائی دیتی ہے جب وہ جنگ کے لئے تیار بڑی بڑی فوج کی طرح آگے بڑھتے ہیں۔

6. اُنہیں دیکھ کر قومیں ڈر کے مارے پیچ و تاب کھانے لگتی ہیں، ہر چہرہ ماند پڑ جاتا ہے۔

7. وہ سورماؤں کی طرح حملہ کرتے، فوجیوں کی طرح دیواروں پر چھلانگ لگاتے ہیں۔ سب صف باندھ کر آگے بڑھتے ہیں، ایک بھی مقررہ راستے سے نہیں ہٹتا۔

8. وہ ایک دوسرے کو دھکا نہیں دیتے بلکہ ہر ایک سیدھا اپنی راہ پر آگے بڑھتا ہے۔ یوں صف بستہ ہو کر وہ دشمن کی دفاعی صفوں میں سے گزر جاتے ہیں

9. اور شہر پر جھپٹا مار کر فصیل پر چھلانگ لگاتے ہیں، گھروں کی دیواروں پر چڑھ کر چور کی طرح کھڑکیوں میں سے گھس آتے ہیں۔

10. اُن کے آگے آگے زمین کانپ اُٹھتی، آسمان تھرتھراتا، سورج اور چاند تاریک ہو جاتے اور ستاروں کی چمک دمک جاتی رہتی ہے۔

11. رب خود اپنی فوج کے آگے آگے گرجتا رہتا ہے۔ اُس کا لشکر نہایت بڑا ہے، اور جو فوجی اُس کے حکم پر چلتے ہیں وہ طاقت ور ہیں۔ کیونکہ رب کا دن عظیم اور نہایت ہول ناک ہے، کون اُسے برداشت کر سکتا ہے؟توبہ کر کے واپس آؤ

12. رب فرماتا ہے، ”اب بھی تم توبہ کر سکتے ہو۔ پورے دل سے میرے پاس واپس آؤ! روزہ رکھو، آہ و زاری کرو، ماتم کرو!

13. رنجش کا اظہار کرنے کے لئے اپنے کپڑوں کو مت پھاڑو بلکہ اپنے دل کو۔“رب اپنے خدا کے پاس واپس آؤ، کیونکہ وہ مہربان اور رحیم ہے۔ وہ تحمل اور شفقت سے بھرپور ہے اور جلد ہی سزا دینے سے پچھتاتا ہے۔

14. کون جانے، شاید وہ اِس بار بھی پچھتا کر اپنے پیچھے برکت چھوڑ جائے اور تم نئے سرے سے رب اپنے خدا کو غلہ اور مَے کی نذریں پیش کر سکو۔

15. کوہِ صیون پر نرسنگا پھونکو، مُقدّس روزے کا اعلان کرو، لوگوں کو خاص اجتماع کے لئے بُلاؤ!

16. لوگوں کو جمع کرو، پھر جماعت کو مخصوص و مُقدّس کرو۔ نہ صرف بزرگوں کو بلکہ بچوں کو بھی شیرخواروں سمیت اکٹھا کرو۔ دُولھا اور دُلھن بھی اپنے اپنے عروسی کمروں سے نکل کر آئیں۔

17. لازم ہے کہ امام جو اللہ کے خادم ہیں رب کے گھر کے برآمدے اور قربان گاہ کے درمیان کھڑے ہو کر آہ و زاری کریں۔ وہ اقرار کریں، ”اے رب، اپنی قوم پر ترس کی نگاہ ڈال! اپنی موروثی ملکیت کو لعن طعن کا نشانہ بننے نہ دے۔ ایسا نہ ہو کہ دیگر اقوام اُس کا مذاق اُڑا کر کہیں، ’اُن کا خدا کہاں ہے‘؟“

18. تب رب اپنے ملک کے لئے غیرت کھا کر اپنی قوم پر ترس کھائے گا۔

19. وہ اپنی قوم سے وعدہ کرے گا، ”مَیں تمہیں اِتنا اناج، انگور اور زیتون بھیج دیتا ہوں کہ تم سیر ہو جاؤ گے۔ آئندہ مَیں تمہیں دیگر اقوام کے مذاق کا نشانہ نہیں بناؤں گا۔

یوایل 2