12. اور جس طرح موسیٰ نے فرمایا تھا، روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے کے مرد مسلح ہو کر باقی اسرائیلی قبیلوں سے پہلے دریا کے دوسرے کنارے پر پہنچ گئے تھے۔
13. تقریباً 40,000 مسلح مرد اُس وقت رب کے سامنے یریحو کے میدان میں پہنچ گئے تاکہ وہاں جنگ کریں۔
14. اُس دن رب نے یشوع کو پوری اسرائیلی قوم کے سامنے سرفراز کیا۔ اُس کے جیتے جی لوگ اُس کا یوں خوف مانتے رہے جس طرح پہلے موسیٰ کا۔
15. پھر رب نے یشوع سے کہا،
16. ”عہد کا صندوق اُٹھانے والے اماموں کو دریا میں سے نکلنے کا حکم دے۔“
17. یشوع نے ایسا ہی کیا
18. تو جوں ہی امام کنارے پر پہنچ گئے پانی دوبارہ بہہ کر دریا کے کناروں سے باہر آنے لگا۔
19. اسرائیلیوں نے پہلے مہینے کے دسویں دن دریائے یردن کو عبور کیا۔ اُنہوں نے اپنے خیمے یریحو کے مشرق میں واقع جِلجال میں کھڑے کئے۔
20. وہاں یشوع نے دریا میں سے چنے ہوئے بارہ پتھروں کو کھڑا کیا۔
21. اُس نے اسرائیلیوں سے کہا، ”آئندہ جب آپ کے بچے اپنے اپنے باپ سے پوچھیں گے کہ اِن پتھروں کا کیا مطلب ہے
22. تو اُنہیں بتانا، ’یہ وہ جگہ ہے جہاں اسرائیلی قوم نے خشک زمین پر دریائے یردن کو پار کیا۔‘
23. کیونکہ رب آپ کے خدا نے اُس وقت تک آپ کے آگے آگے دریا کا پانی خشک کر دیا جب تک آپ وہاں سے گزر نہ گئے، بالکل اُسی طرح جس طرح بحرِ قُلزم کے ساتھ کیا تھا جب ہم اُس میں سے گزرے۔
24. اُس نے یہ کام اِس لئے کیا تاکہ زمین کی تمام قومیں اللہ کی قدرت کو جان لیں اور آپ ہمیشہ رب اپنے خدا کا خوف مانیں۔“