22. پھر یشوع نے کہا، ”آپ خود اِس کے گواہ ہیں کہ آپ نے رب کی خدمت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔“ اُنہوں نے جواب دیا، ”جی ہاں، ہم اِس کے گواہ ہیں!“
23. یشوع نے کہا، ”تو پھر اپنے درمیان موجود بُتوں کو تباہ کر دیں اور اپنے دلوں کو رب اسرائیل کے خدا کے تابع رکھیں۔“
24. عوام نے یشوع سے کہا، ”ہم رب اپنے خدا کی خدمت کریں گے اور اُسی کی سنیں گے۔“
25. اُس دن یشوع نے اسرائیلیوں کے لئے رب سے عہد باندھا۔ وہاں سِکم میں اُس نے اُنہیں احکام اور قواعد دے کر
26. اللہ کی شریعت کی کتاب میں درج کئے۔ پھر اُس نے ایک بڑا پتھر لے کر اُسے اُس بلوط کے سائے میں کھڑا کیا جو رب کے مقدِس کے پاس تھا۔
27. اُس نے تمام لوگوں سے کہا، ”اِس پتھر کو دیکھیں! یہ گواہ ہے، کیونکہ اِس نے سب کچھ سن لیا ہے جو رب نے ہمیں بتا دیا ہے۔ اگر آپ کبھی اللہ کا انکار کریں تو یہ آپ کے خلاف گواہی دے گا۔“
28. پھر یشوع نے اسرائیلیوں کو فارغ کر دیا، اور ہر ایک اپنے اپنے قبائلی علاقے میں چلا گیا۔