یشوع 13:4-14 اردو جیو ورژن (UGV)

4. جو جنوب میں ہے اب تک اسرائیل کے قبضے میں نہیں آیا۔ یہی بات شمال پر بھی صادق آتی ہے۔ صیدانیوں کے شہر معارہ سے لے کر افیق شہر اور اموریوں کی سرحد تک سب کچھ اب تک اسرائیل کی حکومت سے باہر ہے۔

5. اِس کے علاوہ جبلیوں کا ملک اور مشرق میں پورا لبنان حرمون پہاڑ کے دامن میں بعل جد سے لے کر لبو حمات تک باقی رہ گیا ہے۔

6. اِس میں اُن صیدانیوں کا تمام علاقہ بھی شامل ہے جو لبنان کے پہاڑوں اور مسرفات مائم کے درمیان کے پہاڑی علاقے میں آباد ہیں۔ اسرائیلیوں کے بڑھتے بڑھتے مَیں خود ہی اِن لوگوں کو اُن کے سامنے سے نکال دوں گا۔ لیکن لازم ہے کہ تُو قرعہ ڈال کر یہ پورا ملک میرے حکم کے مطابق اسرائیلیوں میں تقسیم کرے۔

7. اُسے نو باقی قبیلوں اور منسّی کے آدھے قبیلے کو وراثت میں دے دے۔“

8. رب کا خادم موسیٰ روبن، جد اور منسّی کے باقی آدھے قبیلے کو دریائے یردن کا مشرقی علاقہ دے چکا تھا۔

11. اور اِسی طرح جِلعاد، جسوریوں اور معکاتیوں کا علاقہ، حرمون کا پہاڑی علاقہ اور سلکہ شہر تک بسن کا سارا علاقہ بھی۔

12. پہلے یہ سارا علاقہ بسن کے بادشاہ عوج کے قبضے میں تھا جس کی حکومت کے مرکز عستارات اور اِدرعی تھے۔ رفائیوں کے دیو قامت قبیلے سے صرف عوج باقی رہ گیا تھا۔ موسیٰ کی راہنمائی کے تحت اسرائیلیوں نے اُس علاقے پر فتح پا کر تمام باشندوں کو نکال دیا تھا۔

13. صرف جسوری اور معکاتی باقی رہ گئے تھے، اور یہ آج تک اسرائیلیوں کے درمیان رہتے ہیں۔

14. صرف لاوی کے قبیلے کو کوئی زمین نہ ملی، کیونکہ اُن کا موروثی حصہ جلنے والی وہ قربانیاں ہیں جو رب اسرائیل کے خدا کے لئے چڑھائی جاتی ہیں۔ رب نے یہی کچھ موسیٰ کو بتایا تھا۔

یشوع 13