یسعیا 7:6-17 اردو جیو ورژن (UGV)

6. ’آؤ ہم یہوداہ پر حملہ کریں۔ ہم وہاں دہشت پھیلا کر اُس پر فتح پائیں اور پھر طابئیل کے بیٹے کو اُس کا بادشاہ بنائیں۔‘

7. لیکن رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اُن کا منصوبہ ناکام ہو جائے گا۔ بات نہیں بنے گی!

8. کیونکہ شام کا سر دمشق اور دمشق کا سر محض رضین ہے۔ جہاں تک ملکِ اسرائیل کا تعلق ہے، 65 سال کے اندر اندر وہ چِکنا چُور ہو جائے گا، اور قوم نیست و نابود ہو جائے گی۔

9. اسرائیل کا سر سامریہ اور سامریہ کا سر محض رملیاہ کا بیٹا ہے۔اگر ایمان میں قائم نہ رہو، تو خود قائم نہیں رہو گے۔“

10. رب آخز بادشاہ سے ایک بار پھر ہم کلام ہوا،

11. ”اِس کی تصدیق کے لئے رب اپنے خدا سے کوئی الٰہی نشان مانگ لے، خواہ آسمان پر ہو یا پاتال میں۔“

12. لیکن آخز نے انکار کیا، ”نہیں، مَیں نشان مانگ کر رب کو نہیں آزماؤں گا۔“

13. تب یسعیاہ نے کہا، ”پھر میری بات سنو، اے داؤد کے خاندان! کیا یہ کافی نہیں کہ تم انسان کو تھکا دو؟ کیا لازم ہے کہ اللہ کو بھی تھکانے پر مُصر رہو؟

14. چلو، پھر رب اپنی ہی طرف سے تمہیں نشان دے گا۔ نشان یہ ہو گا کہ کنواری اُمید سے ہو جائے گی۔ جب بیٹا پیدا ہو گا تو اُس کا نام عمانوایل رکھے گی۔

15. جس وقت بچہ اِتنا بڑا ہو گا کہ غلط کام رد کرنے اور اچھا کام چننے کا علم رکھے گا اُس وقت سے بالائی اور شہد کھائے گا۔

16. کیونکہ اِس سے پہلے کہ لڑکا غلط کام رد کرنے اور اچھا کام چننے کا علم رکھے وہ ملک ویران و سنسان ہو جائے گا جس کے دونوں بادشاہوں سے تُو دہشت کھاتا ہے۔

17. رب تجھے بھی تیرے آبائی خاندان اور قوم سمیت بڑی مصیبت میں ڈالے گا۔ کیونکہ وہ اسور کے بادشاہ کو تمہارے خلاف بھیجے گا۔ اُس وقت تمہیں ایسے مشکل دنوں کا سامنا کرنا پڑے گا کہ اسرائیل کے یہوداہ سے الگ ہو جانے سے لے کر آج تک نہیں گزرے۔“

یسعیا 7