17. جو تجھے نئے سرے سے تعمیر کرنا چاہتے ہیں وہ دوڑ کر واپس آ رہے ہیں جبکہ جن لوگوں نے تجھے ڈھا کر تباہ کیا وہ تجھ سے نکل رہے ہیں۔
18. اے صیون بیٹی، نظر اُٹھا کر چاروں طرف دیکھ! یہ سب جمع ہو کر تیرے پاس آ رہے ہیں۔ میری حیات کی قَسم، یہ سب تیرے زیورات بنیں گے جن سے تُو اپنے آپ کو دُلھن کی طرح آراستہ کرے گی۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
19. ”فی الحال تیرے ملک میں چاروں طرف کھنڈرات، اُجاڑ اور تباہی نظر آتی ہے، لیکن آئندہ وہ اپنے باشندوں کی کثرت کے باعث چھوٹا ہو گا۔ اور جنہوں نے تجھے ہڑپ کر لیا تھا وہ دُور رہیں گے۔
20. پہلے تُو بےاولاد تھی، لیکن اب تیرے اِتنے بچے ہوں گے کہ وہ تیرے پاس آ کر کہیں گے، ’میرے لئے جگہ کم ہے، مجھے اَور زمین دیں تاکہ مَیں آرام سے زندگی گزار سکوں۔‘ تُو اپنے کانوں سے یہ سنے گی۔