25. ہائے، دمشق کو ترک کیا گیا ہے! جس مشہور شہر سے میرا دل لطف اندوز ہوتا تھا وہ ویران و سنسان ہے۔“
26. رب الافواج فرماتا ہے، ”اُس دن اُس کے جوان آدمی گلیوں میں گر کر رہ جائیں گے، اُس کے تمام فوجی ہلاک ہو جائیں گے۔
27. مَیں دمشق کی فصیل کو آگ لگا دوں گا جو پھیلتے پھیلتے بن ہدد بادشاہ کے محلوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔“
28. ذیل میں قیدار اور حصور کے بَدُو قبیلوں کے بارے میں کلام درج ہے۔ بعد میں شاہِ بابل نبوکدنضر نے اُنہیں شکست دی۔ رب فرماتا ہے،”اُٹھو! قیدار پر حملہ کرو! مشرق میں بسنے والے بَدُو قبیلوں کو تباہ کرو!
29. تم اُن کے خیموں، بھیڑبکریوں اور اونٹوں کو چھین لو گے، اُن کے خیموں کے پردوں اور باقی سامان کو لُوٹ لو گے۔ چیخیں سنائی دیں گی، ’ہائے، چاروں طرف دہشت ہی دہشت‘!“
30. رب فرماتا ہے، ”اے حصور میں بسنے والے قبیلو، جلدی سے بھاگ جاؤ، زمین کی دراڑوں میں چھپ جاؤ! کیونکہ شاہِ بابل نے تم پر حملہ کرنے کا فیصلہ کر کے تمہارے خلاف منصوبہ باندھ لیا ہے۔“
31. رب فرماتا ہے، ”اے بابل کے فوجیو، اُٹھ کر اُس قوم پر حملہ کرو جو علیٰحدگی میں پُرسکون اور محفوظ زندگی گزارتی ہے، جس کے نہ دروازے، نہ کنڈے ہیں۔
32. اُن کے اونٹ اور بڑے بڑے ریوڑ لُوٹ کا مال بن جائیں گے۔ کیونکہ مَیں ریگستان کے کنارے پر رہنے والے اِن قبیلوں کو چاروں طرف منتشر کر دوں گا۔ اُن پر چاروں طرف سے آفت آئے گی۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
33. ”حصور ہمیشہ تک ویران و سنسان رہے گا، اُس میں کوئی نہیں بسے گا۔ گیدڑ ہی اُس میں اپنے گھر بنا لیں گے۔“
34. شاہِ یہوداہ صِدقیاہ کی حکومت کے ابتدائی دنوں میں رب یرمیاہ نبی سے ہم کلام ہوا۔ پیغام عیلام کے متعلق تھا۔
35. ”رب الافواج فرماتا ہے، ’مَیں عیلام کی کمان کو توڑ ڈالتا ہوں، اُس ہتھیار کو جس پر عیلام کی طاقت مبنی ہے۔
36. آسمان کی چاروں سمتوں سے مَیں عیلامیوں کے خلاف تیز ہَوائیں چلاؤں گا جو اُنہیں اُڑا کر چاروں طرف منتشر کر دیں گی۔ کوئی ایسا ملک نہیں ہو گا جس تک عیلامی جلاوطن نہیں پہنچیں گے۔‘
37. رب فرماتا ہے، ’مَیں عیلام کو اُس کے جانی دشمنوں کے سامنے پاش پاش کر دوں گا۔ مَیں اُن پر آفت لاؤں گا، میرا سخت قہر اُن پر نازل ہو گا۔ جب تک وہ نیست نہ ہوں مَیں تلوار کو اُن کے پیچھے چلاتا رہوں گا۔
38. تب مَیں عیلام میں اپنا تخت کھڑا کر کے اُس کے بادشاہ اور بزرگوں کو تباہ کر دوں گا۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔