یرمیا 32:26-40 اردو جیو ورژن (UGV)

26. تب رب کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا،

27. ”دیکھ، مَیں رب اور تمام انسانوں کا خدا ہوں۔ تو پھر کیا کوئی کام ہے جو مجھ سے نہیں ہو سکتا؟“

28. چنانچہ رب فرماتا ہے، ”مَیں اِس شہر کو بابل اور اُس کے بادشاہ نبوکدنضر کے حوالے کر دوں گا۔ وہ ضرور اُس پر قبضہ کرے گا۔

29. بابل کے جو فوجی اِس شہر پر حملہ کر رہے ہیں اِس میں گھس کر سب کچھ جلا دیں گے، سب کچھ نذرِ آتش کریں گے۔ تب وہ تمام گھر راکھ ہو جائیں گے جن کی چھتوں پر لوگوں نے بعل دیوتا کے لئے بخور جلا کر اور اجنبی معبودوں کو مَے کی نذریں پیش کر کے مجھے طیش دلایا۔“

30. رب فرماتا ہے، ”اسرائیل اور یہوداہ کے قبیلے جوانی سے لے کر آج تک وہی کچھ کرتے آئے ہیں جو مجھے ناپسند ہے۔ اپنے ہاتھوں کے کام سے وہ مجھے بار بار غصہ دلاتے رہے ہیں۔

31. یروشلم کی بنیادیں ڈالنے سے لے کر آج تک اِس شہر نے مجھے حد سے زیادہ مشتعل کر دیا ہے۔ اب لازم ہے کہ مَیں اُسے نظروں سے دُور کر دوں۔

32. کیونکہ اسرائیل اور یہوداہ کے باشندوں نے اپنی بُری حرکتوں سے مجھے طیش دلایا ہے، خواہ بادشاہ ہو یا ملازم، خواہ امام ہو یا نبی، خواہ یہوداہ ہو یا یروشلم۔

33. اُنہوں نے اپنا منہ مجھ سے پھیر کر میری طرف رجوع کرنے سے انکار کیا ہے۔ گو مَیں اُنہیں بار بار تعلیم دیتا رہا توبھی وہ سننے یا میری تربیت قبول کرنے کے لئے تیار نہیں تھے۔

34. نہ صرف یہ بلکہ جس گھر پر میرے نام کا ٹھپا لگا ہے اُس میں اُنہوں نے اپنے گھنونے بُتوں کو رکھ کر اُس کی بےحرمتی کی ہے۔

35. وادیٔ بن ہنوم کی اونچی جگہوں پر اُنہوں نے بعل دیوتا کی قربان گاہیں تعمیر کیں تاکہ وہاں اپنے بیٹے بیٹیوں کو مَلِک دیوتا کے لئے قربان کریں۔ مَیں نے اُنہیں ایسی قابلِ گھن حرکتیں کرنے کا حکم نہیں دیا تھا، بلکہ مجھے اِس کا خیال تک نہیں آیا۔ یوں اُنہوں نے یہوداہ کو گناہ کرنے پر اُکسایا ہے۔

36. اِس وقت تم کہہ رہے ہو، ’یہ شہر ضرور شاہِ بابل کے قبضے میں آ جائے گا، کیونکہ تلوار، کال اور مہلک بیماریوں نے ہمیں کمزور کر دیا ہے۔‘ لیکن اب شہر کے بارے میں رب کا فرمان سنو، جو اسرائیل کا خدا ہے!

37. بےشک مَیں بڑے طیش میں آ کر شہر کے باشندوں کو مختلف ممالک میں منتشر کر دوں گا، لیکن مَیں اُنہیں اُن جگہوں سے پھر جمع کر کے واپس بھی لاؤں گا تاکہ وہ دوبارہ یہاں سکون کے ساتھ رہ سکیں۔

38. تب وہ میری قوم ہوں گے، اور مَیں اُن کا خدا ہوں گا۔

39. مَیں ہونے دوں گا کہ وہ سوچ اور چال چلن میں ایک ہو کر ہر وقت میرا خوف مانیں گے۔ کیونکہ اُنہیں معلوم ہو گا کہ ایسا کرنے سے ہمیں اور ہماری اولاد کو برکت ملے گی۔

40. مَیں اُن کے ساتھ ابدی عہد باندھ کر وعدہ کروں گا کہ اُن پر شفقت کرنے سے باز نہیں آؤں گا۔ ساتھ ساتھ مَیں اپنا خوف اُن کے دلوں میں ڈال دوں گا تاکہ وہ مجھ سے دُور نہ ہو جائیں۔

یرمیا 32