یرمیا 29:1-10 اردو جیو ورژن (UGV)

1. ایک دن یرمیاہ نبی نے یروشلم سے ایک خط ملکِ بابل بھیجا۔ یہ خط اُن بچے ہوئے بزرگوں، اماموں، نبیوں اور باقی اسرائیلیوں کے نام لکھا تھا جنہیں نبوکدنضر بادشاہ جلاوطن کر کے بابل لے گیا تھا۔

2. اُن میں یہویاکین بادشاہ، اُس کی ماں اور درباری، اور یہوداہ اور یروشلم کے بزرگ، کاری گر اور لوہار شامل تھے۔

3. یہ خط اِلعاسہ بن سافن اور جمریاہ بن خِلقیاہ کے ہاتھ بابل پہنچا جنہیں یہوداہ کے بادشاہ صِدقیاہ نے بابل میں شاہِ بابل نبوکدنضر کے پاس بھیجا تھا۔ خط میں لکھا تھا،

4. ”رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’اے تمام جلاوطنو جنہیں مَیں یروشلم سے نکال کر بابل لے گیا ہوں، دھیان سے سنو!

5. بابل میں گھر بنا کر اُن میں بسنے لگو۔ باغ لگا کر اُن کا پھل کھاؤ۔

6. شادی کر کے بیٹے بیٹیاں پیدا کرو۔ اپنے بیٹے بیٹیوں کی شادی کراؤ تاکہ اُن کے بھی بچے پیدا ہو جائیں۔ دھیان دو کہ ملکِ بابل میں تمہاری تعداد کم نہ ہو جائے بلکہ بڑھ جائے۔

7. اُس شہر کی سلامتی کے طالب رہو جس میں مَیں تمہیں جلاوطن کر کے لے گیا ہوں۔ رب سے اُس کے لئے دعا کرو! کیونکہ تمہاری سلامتی اُسی کی سلامتی پر منحصر ہے۔‘

8. رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’خبردار! تمہارے درمیان رہنے والے نبی اور قسمت کا حال بتانے والے تمہیں فریب نہ دیں۔ اُن خوابوں پر توجہ مت دینا جو یہ دیکھتے ہیں۔‘

9. رب فرماتا ہے، ’یہ میرا نام لے کر تمہیں جھوٹی پیش گوئیاں سناتے ہیں، گو مَیں نے اُنہیں نہیں بھیجا۔‘

10. کیونکہ رب فرماتا ہے، ’تمہیں بابل میں رہتے ہوئے کُل 70 سال گزر جائیں گے۔ لیکن اِس کے بعد مَیں تمہاری طرف رجوع کروں گا، مَیں اپنا پُرفضل وعدہ پورا کر کے تمہیں واپس لاؤں گا۔‘

یرمیا 29